مسند امام احمد - حضرت جابر انصاری کی مرویات۔ - حدیث نمبر 14483
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سُلَيْمَانَ يَعْنِي التَّيْمِيَّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ كُنْتُ أَسِيرُ عَلَى نَاضِحٍ لِي فِي أُخْرَيَاتِ الرِّكَابِ فَضَرَبَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَرْبَةً أَوْ قَالَ فَنَخَسَهُ نَخْسَةً قَالَ فَكَانَ بَعْدَ ذَلِكَ يَكُونُ فِي أَوَّلِ الرِّكَابِ إِلَّا مَا كَفَفْتُهُ قَالَ فَأَتَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَتَبِيعُنِيهِ بِكَذَا وَكَذَا وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَكَ قَالَ قُلْتُ هُوَ لَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَزَادَنِي قَالَ أَتَبِيعُنِيهِ بِكَذَا وَكَذَا وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَكَ قَالَ قُلْتُ هُوَ لَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ سُلَيْمَانُ فَلَا أَدْرِي كَمْ مِنْ مَرَّةٍ قَالَ أَتَبِيعُنِيهِ بِكَذَا وَكَذَا ثُمَّ قَالَ هَلْ تَزَوَّجْتَ بَعْدَ أَبِيكَ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ أَبِكْرًا أَمْ ثَيِّبًا قَالَ قُلْتُ ثَيِّبًا قَالَ أَلَا تَزَوَّجْتَهَا بِكْرًا تُلَاعِبُكَ وَتُلَاعِبُهَا وَتُضَاحِكُكَ وَتُضَاحِكُهَا
حضرت جابر انصاری کی مرویات۔
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ میں ایک مرتبہ کسی سفر میں شریک تھا نبی ﷺ کے ساتھ اچانک چلتے چلتے میرا اونٹ ایک جگہ کھڑا ہوگیا اب وہ حرکت بھی نہیں کر رہا مجھے نبی ﷺ کی آواز سنائی دی کہ جابر ؓ تمہارے اونٹ کو کیا ہوا ہے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ اسے کیا ہوا نبی ﷺ نے فرمایا اسے پکڑ کر رکھو اور مجھے کو ڑادو میں نے نبی ﷺ کو کوڑا دیا نبی ﷺ نے اسے ایک ضرب لگائی اور وہ مجھے سب سے آگے لے گیا اس موقع پر نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا جابر ؓ کیا تم اپنا اونٹ مجھے بیچتے ہو میں نے عرض کیا جی یا رسول اللہ نبی ﷺ نے فرمایا مدینہ پہنچ کر۔ پھر نبی ﷺ نے فرمایا کیا تم نے اپنے والد صاحب کی شہادت کے بعد شادی کرلی میں نے عرض کیا جی ہاں نبی ﷺ نے پوچھا کنواری سے یا شوہر دیدہ سے میں نے عرض کیا شوہر دیدہ سے نبی ﷺ نے کنواری سے کیوں نہیں کی کہ وہ تم سے کھیلتی اور تم اس سے کھیلتے وہ تمہیں ہنساتی اور تم اسے ہنساتے۔
Top