مسند امام احمد - حضرت ابوالاحوص کی اپنے والد سے روایت - حدیث نمبر 16598
حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِيهِ مَالِكٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ الرَّجُلُ أَمُرُّ بِهِ فَلَا يُضَيِّفُنِي وَلَا يَقْرِينِي فَيَمُرُّ بِي فَأَجْزِيهِ قَالَ لَا بَلْ اقْرِهِ قَالَ فَرَآنِي رَثَّ الْهَيْئَةِ فَقَالَ هَلْ لَكَ مِنْ مَالٍ فَقُلْتُ قَدْ أَعْطَانِي اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ كُلِّ الْمَالِ مِنْ الْإِبِلِ وَالْغَنَمِ قَالَ فَلْيُرَ أَثَرُ نِعْمَةِ اللَّهِ عَلَيْكَ
حضرت ابوالاحوص کی اپنے والد سے روایت
حضرت مالک ؓ سے مروی ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ﷺ یہ بتائیے کہ اگر میں کسی شخص کے یہاں مہمان بن کر جاؤں اور وہ میرا اکرام کرے اور نہ ہی مہمان نوازی، پھر وہی شخص میرے یہاں مہمان بن کر آئے تو میں بھی اس کے ساتھ وہی سلوک کروں گا جو اس نے میرے ساتھ کیا تھا یا میں اس کی مہمان نوازی کروں؟ نبی صلی اللہ علیہ نے فرمایا تم اس کی مہمان نوازی کرو، ایک مرتبہ نبی ﷺ نے فرمایا کس قسم کا مال ہے؟ میں نے عرض کیا کہ اللہ نے مجھے ہر قسم کا مال مثلا بکریاں اور اونٹ وغیرہ عطاء فرما رکھے ہیں، نبی ﷺ نے فرمایا پھر اللہ کی نعمتوں اور عزتوں کا اثر تم پر نظر آنا چاہیے۔
Top