مسند امام احمد - حضرت زبیربن عوام (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 1358
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ عَمْرٌو وَسَمِعْتُ عِكْرِمَةَ وَإِذْ صَرَفْنَا إِلَيْكَ وَقُرِئَ عَلَى سُفْيَانَ عَنِ الزُّبَيْرِ نَفَرًا مِنْ الْجِنِّ يَسْتَمِعُونَ الْقُرْآنَ قَالَ بِنَخْلَةَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الْعِشَاءَ الْآخِرَةَ كَادُوا يَكُونُونَ عَلَيْهِ لِبَدًا قَالَ سُفْيَانُ كَانَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ كَاللِّبَدِ بَعْضُهُ عَلَى بَعْضٍ
حضرت زبیربن عوام ؓ کی مرویات
حضرت زبیر ؓ سے مروی ہے کہ جنات کے قرآن کریم سننے کا جو تذکرہ قرآن شریف میں آیا ہے وہ وادی نخلہ سے متعلق ہے جبکہ نبی ﷺ نماز عشاء پڑھ رہے تھے اور آیت قرآن " کادوا یکونون علیہ لبدا " کا ترجمہ بیان کرتے ہوئے سفیان کہتے ہیں کہ ایک دوسرے پر چڑھے چلے آرہے تھے (یعنی نبی ﷺ کو عبادت میں مصروف دیکھ کر مشرکین بھیڑ لگا کر اس طرح اکٹھے ہوجاتے تھے کہ اب حملہ کیا اور اب حملہ کیا، ایسا محسوس ہوتا تھا)
Top