مسند امام احمد - موضوع موجود نہیں - حدیث نمبر 22734
مسنگ
موضوع موجود نہیں
حضرت فروہ بن مسیک ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں بارگاہ نبوت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ! ﷺ کیا میں اپنی قوم کے پیچھے رہ جانے والوں سے قتال نہ کروں ان لوگوں کے ساتھ جو آگے بڑھ گئے ہیں؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں! جب میں پیٹھ پھیر کر جانے لگا تو نبی کریم ﷺ نے مجھے بلا کر فرمایا قتال کی بجائے ان لوگوں کو پہلے دعوت دینا جو اس پر لبیک کہے اسے قبول کرلینا اور جو لبیک نہ کہے اس کے متعلق جلد بازی نہ کرنا جب تک کہ مجھے بتا نہ دینا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ﷺ سبا کسی علاقے کا نام تھا یا کسی عورت کا؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا نہ وہ کسی علاقے کا نام ہے اور نہ کسی عورت کا، بلکہ یہ ایک آدمی کا نام ہے جس کا تعلق عرب سے تھا اور اس کے دس بیٹے تھے جن میں سے چار بائیں جانب چلے گئے اور چھ دائیں جانب بائیں جانب جانے والے عک، لخم، عسان اور عاملہ تھے اور دائیں جانب والے ازد، کندہ، مذحج، حمیر، اشعریین اور انمار ہیں سائل نے پوچھا یا رسول اللہ! ﷺ انمار سے کیا مراد ہے؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا وہ لوگ کہ خشم اور بجیلہ ان میں سے ہیں۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
Top