سنن النسائی - امامت کے متعلق احادیث - حدیث نمبر 792
أَخْبَرَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسٍ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَجِيٌّ لِرَجُلٍ فَمَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ حَتَّى نَامَ الْقَوْمُ.
اگر تکبیر پوری ہونے کے بعد امام کو کوئی کام پیش آجائے؟
انس ؓ کہتے ہیں کہ نماز کے لیے اقامت کہی جا چکی تھی، اور رسول اللہ ایک شخص سے راز داری کی باتیں کر رہے تھے، تو آپ نماز کے لیے کھڑے نہیں ہوئے یہاں تک کہ لوگ سونے لگے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الحیض ٣٣ (٣٧٦)، (تحفة الأشراف: ١٠٠٣)، مسند احمد ٣/١٠١، ١١٤، ١٨٢ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: ہوسکتا ہے یہ گفتگو کسی ضروری امر پر مشتمل رہی ہو یا آپ ﷺ نے بیان جواز کے لیے ایسا کیا ہو، اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اقامت میں اور نماز شروع کرنے میں فصل کرنا نماز کے لیے مضر نہیں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 791
It was narrated that Anas (RA) said: "The Iqamah for prayer was said, and the Messenger of Allah ﷺ was conversing privately with a man, and did not commence the prayer until the people slept".
Top