سنن النسائی - امامت کے متعلق احادیث - حدیث نمبر 816
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ الْمُخَرِّمِيُّ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبَانُ، ‏‏‏‏‏‏قال حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَنَسٌ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قال:‏‏‏‏ رَاصُّوا صُفُوفَكُمْ وَقَارِبُوا بَيْنَهَا وَحَاذُوا بِالْأَعْنَاقِ فَوَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ إِنِّي لَأَرَى الشَّيَاطِينَ تَدْخُلُ مِنْ خَلَلِ الصَّفِّ كَأَنَّهَا الْحَذَفُ.
امام لوگوں کو صفیں درست کرنے کی توجہ دلائے اور لوگوں کو ملا کر کھڑے ہونے کی ہدایت کرے
قتادہ کہتے ہیں کہ ہم سے انس ؓ نے بیان کیا کہ نبی اکرم نے فرمایا: تم اپنی صفیں سیسہ پلائی دیوار کی طرح درست کرلو، اور انہیں ایک دوسرے کے نزدیک رکھو، اور گردنیں ایک دوسرے کے بالمقابل رکھو کیونکہ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے، میں شیاطین کو صف کے درمیان ١ ؎ گھستے ہوئے دیکھتا ہوں جیسے وہ بکری کے کالے بچے ہوں ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الصلاة ٩٤ (٦٦٧)، (تحفة الأشراف: ١١٣٢)، مسند احمد ٣/٢٦٠، ٢٨٣ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: نبی اکرم ﷺ کا صفوں کے درمیان شگافوں میں شیطان کو گھستے ہوئے دیکھنا یا تو حقیقتاً ہے، اللہ تعالیٰ نے آپ کو معجزے کے طور پر یہ منظر دکھایا ہو، یا بذریعہ وحی آپ کو اس سے آگاہ کیا گیا ہو کہ صفوں میں خلا رکھنے سے شیطان خوش ہوتا ہے، اور اسے وسوسہ اندازی کا موقع ملتا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 815
Anas (RA) narrated that the Prophet ﷺ said: "Make your rows solid and close together, and keep your necks in line. By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad! I can see the shaitan entering through the gaps in the rows as if they are small sheep".
Top