سنن النسائی - امامت کے متعلق احادیث - حدیث نمبر 821
أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سُهَيْلٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ خَيْرُ صُفُوفِ الرِّجَالِ أَوَّلُهَا وَشَرُّهَا آخِرُهَا وَخَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا.
مردوں کی صف میں کونسی صف بری ہے اور خواتین کی کونسی صف بہتر ہے؟
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: مردوں کی سب سے بہتر صف پہلی صف ہے ١ ؎، اور بدتر صف آخری صف ہے ٢ ؎، اور عورتوں کی سب سے بہتر صف آخری صف ہے ٣ ؎، اور ان کی سب سے بدتر صف پہلی صف ہے ٤ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الصلاة ٢٨ (٤٤٠)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة ٩٨ (٦٧٨)، سنن الترمذی/الصلاة ٥٢ (٢٢٤)، سنن ابن ماجہ/إقامة ٥٢ (١٠٠٠)، (تحفة الأشراف: ١٢٥٩٦)، مسند احمد ٢/٢٤٧، ٣٣٦، ٣٤٠، ٣٦٧، ٤٨٥، سنن الدارمی/الصلاة ٥٢ (١٣٠٤) (صحیح ٧٩٠ )
وضاحت: ١ ؎: پہلی صف سے مراد وہ صف ہے جو امام سے متصل ہوتی ہے سب سے بہتر صف پہلی صف ہے کا مطلب ہے کہ دوسری صفوں کی بہ نسبت اس میں خیر و بھلائی زیادہ ہوتی ہے کیونکہ جو صف امام سے قریب ہوتی ہے تو جو لوگ اس میں ہوتے ہیں وہ امام سے براہ راست فائدہ اٹھاتے ہیں، تلاوت قرآن اور تکبیرات سنتے ہیں، اور عورتوں سے دور رہنے سے نماز میں خلل انداز ہونے والے وسوسوں، اور برے خیالات سے محفوظ رہتے ہیں، اور آخری صف سب سے بری صف ہے کا مطلب یہ ہے کہ اس میں خیر و بھلائی دوسری صفوں کی بہ نسبت کم ہے یہ مطلب نہیں کہ اس میں جو لوگ ہوں گے وہ برے ہوں گے۔ ٢ ؎: کیونکہ عورتوں سے قریب ہوتی ہے۔ ٣ ؎: عورتوں کے حق میں آخری صف اس لیے بہتر ہے کہ یہ مردوں سے دور ہوتی ہے جس کی وجہ سے اس صف میں شریک عورتیں شیطان کے وسوسوں اور فتنوں سے محفوظ رہتی ہیں۔ ٤ ؎: عورتوں کے حق میں پہلی صف اس لیے بدتر ہے کہ یہ مردوں سے قریب ہوتی ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 820
It was narrated that Abu Hurairah (RA) said: "The Messenger of Allah ﷺ said: The best rows for men are the front rows and the worst are the last, and the best rows for women are the back rows and the worst are those in the front".
Top