صحیح مسلم - - حدیث نمبر
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي حَيَّةَ وَهُوَ ابْنُ قَيْسٍ قال:‏‏‏‏ رَأَيْتُ عَلِيًّارَضِيَ اللَّهُ عَنْهُتَوَضَّأَ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ حَتَّى أَنْقَاهُمَا ثُمَّ تَمَضْمَضَ ثَلَاثًا وَاسْتَنْشَقَ ثَلَاثًا وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا وَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِهِ ثُمَّ غَسَلَ قَدَمَيْهِ إِلَى الْكَعْبَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ قَامَ فَأَخَذَ فَضْلَ طَهُورِهِ فَشَرِبَ وَهُوَ قَائِمٌ. ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ أَحْبَبْتُ أَنْ أُرِيَكُمْ كَيْفَ طُهُورُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
وضو میں ہاتھوں کو کتنی مرتبہ دھونا چاہئے؟
ابوحیہ (ابن قیس) کہتے ہیں کہ میں نے علی ؓ کو دیکھا کہ انہوں نے وضو کیا اور اپنی ہتھیلیوں کو دھویا یہاں تک کہ انہیں (خوب) صاف کیا، پھر تین بار کلی کی، اور تین بار ناک میں پانی ڈالا پھر اپنا چہرہ تین بار دھویا، اپنے دونوں ہاتھ تین تین بار دھوئے، پھر اپنے سر کا مسح کیا، پھر اپنے دونوں پاؤں ٹخنوں تک دھوئے، پھر کھڑے ہوئے، اور اپنے وضو کا بچا ہوا پانی لیا اور کھڑے کھڑے پی لیا، پھر کہنے لگے کہ میں نے چاہا کہ میں تم لوگوں کو دکھلاؤں کہ نبی اکرم کا وضو کیسا تھا۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الطہارة ٥٠ (١١٦) مختصرًا، سنن الترمذی/فیہ ٣٧ (٤٨)، (تحفة الأشراف: ١٠٣٢١)، مسند احمد ١/١٢٠، ١٢٥، ١٢٧، ١٤٢، ١٤٨، و عبداللہ بن أحمد ١/١٢٧، ١٥٦، ١٥٧، ١٥٨، ١٦٠، (نیز یہ حدیث مکرر ہے، ملاحظہ ہو: ١١٥) (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 96
Top