سنن النسائی - زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ - حدیث نمبر 5067
أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْأَبِي وَائِلٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ خَطَبَنَا ابْنُ مَسْعُودٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ كَيْفَ تَأْمُرُونِّي أَقْرَأُ عَلَى قِرَاءَةِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ بَعْدَ مَا قَرَأْتُ مِنْ فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِضْعًا وَسَبْعِينَ سُورَةً، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّ زَيْدًا مَعَ الْغِلْمَانِ لَهُ ذُؤَابَتَانِ.
چوٹی رکھنے کے بارے میں
ابو وائل شقیق بن سلمہ کہتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود ؓ نے ہم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تم لوگ مجھ سے زید بن ثابت کی قرأت کے مطابق پڑھنے کو کہتے ہو ١ ؎، اس کے بعد کہ میں رسول اللہ سے ستر سے زائد کئی سورتیں سن چکا ہوں، اس وقت زید بچوں کے ساتھ تھے، ان کی دو چوٹیاں تھیں؟۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: ٩٢٥٧)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/فضائل القرآن ٨ (٥٠٠٠)، صحیح مسلم/الفضائل ٢٢ (٢٤٦٢)، مسند احمد (١/٣٨٩، ٤٠٥، ٤١١، ٤٤٢) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: جب ابن مسعود ؓ سے کہا گیا ہے کہ آپ عثمان ؓ عنہ کے مصحف کے مطابق قرآن پڑھا کریں کیونکہ آپ کے مصحف اور اس میں فرق ہے، تب انہوں نے مصحف عثمانی کے جمع کرنے والے زید بن ثابت ؓ کے بارے میں یہ بات کہی، آپ کی نظر اس بات پر نہیں گئی کہ عام صحابہ نے مصحف عثمانی ہی پر اجماع کیا، بہرحال بتصریح رسول اللہ ﷺ قرآن سات قراءتوں پر نازل ہوا، ابن مسعود صحابی رسول تھے، اور ان کو اپنے اوپر اعتماد تھا، لیکن مصحف عثمانی پر اجماع کے بعد اس کے مطابق پڑھنے پر اجماع امت ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 5064
It was narrated that Abu Wail said: "Ibn Masud addressed us and said: How do you want me to recite? According to the recitation of Zaid bin Thabit, when I learned seventy-odd Surahs from the mouth of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) while Zaid was with the other boys with two braids?
Top