سنن النسائی - قسموں اور نذروں سے متعلق احادیث مبارکہ - حدیث نمبر 3863
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ الْوَزِيرِ بْنِ سُلَيْمَانَ،‏‏‏‏ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ،‏‏‏‏ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ،‏‏‏‏ عَنْ كَعْبِ بْنِ عَلْقَمَةَ،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِمَاسَةَ،‏‏‏‏ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ،‏‏‏‏ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ كَفَّارَةُ النَّذْرِ كَفَّارَةُ الْيَمِينِ.
نذر کے کفارہ سے متعلق
عقبہ بن عامر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: نذر کا کفارہ وہی ہے جو قسم کا کفارہ ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: ٩٩٣٦)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/ال نذر ٥ (١٦٤٥)، سنن ابی داود/ال نذر ٣١ (٣٣٢٣)، سنن الترمذی/النذور ٤ (١٥٢٤)، سنن ابن ماجہ/الکفارات ١٧ (٢١٢٦)، مسند احمد (٤/١٤٤، ١٤٦، ١٤٧) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: قسم کے کفارے کا ذکر سورة مائدہ کی اس آیت میں ہے لا يؤاخذکم الله باللغو في أيمانکم ولکن يؤاخذکم بما عقدتم الأيمان فکفارته إطعام عشرة مساکين من أوسط ما تطعمون أهليكم أو کسوتهم أو تحرير رقبة فمن لم يجد فصيام ثلاثة أيام ذلک کفارة أيمانکم إذا حلفتم واحفظوا أيمانکم کذلك يبين الله لکم آياته لعلکم تشکرون اللہ تعالیٰ تمہاری قسموں میں لغو قسم پر تم سے مواخذہ نہیں فرماتا، لیکن مواخذہ اس پر فرماتا ہے کہ تم جن قسموں کو مضبوط کر دو۔ اس کا کفارہ دس محتاجوں کو کھانا دینا ہے اوسط درجے کا جو اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو، یا ان کو کپڑا دینا یا ایک غلام یا لونڈی آزاد کرنا ہے اور جس کو مقدور نہ ہو تو تین دن کے روزے ہیں۔ یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب کہ تم قسم کھالو اور اپنی قسموں کا خیال رکھو! اسی طرح اللہ تعالیٰ تمہارے واسطے اپنے احکام بیان فرماتا ہے تاکہ تم شکر کرو (سورة المائدة: 89) ۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3832
It was narrated from Uqbah bin Amir that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: "The expiation for vows is the expiation for an oath.
Top