سنن النسائی - نمازوں کے اوقات کا بیان - حدیث نمبر 575
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَحْيَى، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هِشَامٍ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي أَبِي، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ قالت عَائِشَةُ:‏‏‏‏ مَا تَرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّجْدَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ عِنْدِي قَطُّ.
نماز عصر کے بعد نماز کی اجازت کا بیان
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میرے پاس رسول اللہ نے عصر کے بعد کی دو رکعت کبھی بھی نہیں چھوڑیں ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المواقیت ٣٣ (٥٩١)، وقد أخرجہ: (تحفة الأشراف: ١٧٣١١)، مسند احمد ٦/٥٠ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: بہت سے علماء نے اسے نبی اکرم ﷺ کے لیے مخصوص قرار دیا ہے، کیونکہ ایک بار آپ سے ظہر کے بعد کی دونوں سنتیں فوت ہوگئی تھیں جن کی قضاء آپ نے عصر کے بعد کی تھی، پھر آپ نے اس کا التزام شروع کردیا تھا، اور قضاء کا التزام قطعی طور پر آپ ہی کے لیے مخصوص ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 574
It was narrated that Hisham said: "My father told me: Aishah (RA) said: The Messenger of Allah ﷺ never neglected to pray two Rakahs after Asr in my house".
Top