سنن النسائی - نکاح سے متعلقہ احادیث - حدیث نمبر 3240
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَحْيَى، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سُفْيَانَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيل بْنُ أُمَيَّةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُرْوَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُرْوَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ تَزَوَّجَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شَوَّالٍ، ‏‏‏‏‏‏وَأُدْخِلْتُ عَلَيْهِ فِي شَوَّالٍ، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَتْ عَائِشَةُ تُحِبُّ أَنْ تُدْخِلَ نِسَاءَهَا فِي شَوَّالٍفَأَيُّ نِسَائِهِ كَانَتْ أَحْظَى عِنْدَهُ مِنِّي ؟.
شوال میں نکاح کرنا
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ نے مجھ سے (عید کے مہینے) شوال میں شادی کی، اور میری رخصتی بھی شوال کے مہینے میں ہوئی۔ (عروہ کہتے ہیں) عائشہ ؓ پسند کرتی تھیں کہ مسلمان بیویوں کے پاس (عید کے مہینے) شوال میں جایا جائے، آپ کی بیویوں میں سے مجھ سے زیادہ آپ سے نزدیک اور فائدہ اٹھانے والی کوئی دوسری بیوی کون تھیں ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/النکاح ١١ (١٤٢٣)، سنن الترمذی/النکاح ٩ (١٠٩٣)، سنن ابن ماجہ/النکاح ٥٣ (١٩٩٠)، (تحفة الأشراف: ١٦٣٥٥)، مسند احمد (٦/٥٤، ٦٠٦)، سنن الدارمی/النکاح ٢٨ (٢٢٥٧) ویأتی عند المؤلف برقم: ٣٣٧٩ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اپنے اس قول سے عائشہ رضی الله عنہا ان لوگوں کے قول کی تردید کرنا چاہتی ہیں جو یہ کہتے تھے کہ شوال میں شادی کرنا اور بیوی کے پاس جانا صحیح نہیں ہے جبکہ میری شادی شوال میں ہوئی، اور دوسروں کی دوسرے مہینوں میں، پھر بھی میں اوروں کی بنسبت آپ ﷺ سے زیادہ نزدیک اور زیادہ فائدہ اٹھانے والی تھی۔ شوال کے مہینے میں کبھی زبردست طاعون پھیلا تھا اسی لیے لوگ اس مہینے کو خیر و برکت سے خالی سمجھتے تھے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3236
Narrated Urwah: It was narrated from Urwah, that Aishah said: "The Messenger of Allah ﷺ married me in Shawwal and my marriage was consummated in Shawwal." --Aishah liked for her womens marriages to be consummated in Shawwal --"and which of his wives was more beloved to him than me?
Top