سنن الترمذی - آداب اور اجازت لینے کا بیان - حدیث نمبر 2708
حدیث نمبر: 2708
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ كَانَ فِي بَيْتِهِ فَاطَّلَعَ عَلَيْهِ رَجُلٌ فَأَهْوَى إِلَيْهِ بِمِشْقَصٍ فَتَأَخَّرَ الرَّجُلُ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
بغیر اجازت کسی کے گھر میں جھانکنا
انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم اپنے گھر میں تھے (اسی دوران) ایک شخص نے آپ کے گھر میں جھانکا، آپ تیر کا پھل لے کر لپکے (کہ اس کی آنکھیں پھوڑ دیں) لیکن وہ فوراً پیچھے ہٹ گیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الاستئذان ١١ (٦٢٤٢)، والدیات ١٥ (٦٨٨٠)، و ٢٣ (٦٩٠٠)، صحیح مسلم/الآداب ٩ (٢١٥٧)، سنن ابی داود/ الأدب ١٣٦ (٥١٧١)، سنن النسائی/القسامة ٤٦ (٤٨٦٢) (تحفة الأشراف: ٧٢١)، و مسند احمد (٣/١٠٨، ١٤٠، ٢٣٩، ٢٤٢) (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2708
Sayyidina Anas (RA) reported that the Prophet ﷺ was in his home when a man peeped into it. So, he advanced to him with an arrow and the man retreated.” [Bukhari 6242]
Top