سنن الترمذی - آداب اور اجازت لینے کا بیان - حدیث نمبر 2725
حدیث نمبر: 2725
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ كُنَّا إِذَا أَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَلَسَ أَحَدُنَا حَيْثُ يَنْتَهِي ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رَوَاهُ زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سِمَاكٍ أَيْضًا.
جابر بن سمرہ ؓ کہتے ہیں کہ ہم جب نبی اکرم کے پاس آتے تو جس کو جہاں جگہ ملتی وہیں بیٹھ جاتا ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے، ٢ - یہ حدیث زہیر بن معاویہ نے سماک سے بھی روایت کی ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأدب ١٦ (٤٨٢٥) (تحفة الأشراف: ٢١٧٣)، و مسند احمد (٥/٩٨) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: مجلس کو کشادہ رکھنا چاہیئے تاکہ ہر آنے والے کو مجلس میں بیٹھنے کیا جگہ مل جائے اور اس میں تنگی محسوس نہ کرے، مجلس میں جہاں جگہ ملے وہیں بیٹھ جانا چاہیئے، دوسرے کو اٹھا کر اس کی جگہ پر بیٹھنا ممنوع ہے، اس میں رتبے و درجے کا کوئی اعتبار نہیں، یہ اور بات ہے کہ بیٹھا ہوا شخص اپنے سے بڑے کے لیے جگہ خالی کر دے پھر تو اس جگہ بیٹھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (330)، تخريج علم أبي خيثمة (100)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2725
Sayyidina Jabir ibn Samurah (RA) reported that when they came to the Prophet’s ﷺ gatherings, they sat down wherever they got space. [Ahmed 20983, Bukhari 1141, Abu Dawud 8425]
Top