سنن الترمذی - آداب اور اجازت لینے کا بیان - حدیث نمبر 2777
حدیث نمبر: 2777
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنْ أَبِي رَبِيعَةَ، عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، رَفَعَهُ قَالَ:‏‏‏‏ يَا عَلِيُّ، ‏‏‏‏‏‏لَا تُتْبِعِ النَّظْرَةَ النَّظْرَةَ فَإِنَّ لَكَ الْأُولَى وَلَيْسَتْ لَكَ الْآخِرَةُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ شَرِيكٍ.
اچانک نظر پڑجانے کے بارے میں
بریدہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے فرمایا: علی! نظر کے بعد نظر نہ اٹھاؤ، کیونکہ تمہارے لیے پہلی نظر (معاف) ہے اور دوسری (معاف) نہیں ہے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف شریک کی روایت سے جانتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ النکاح ٤٤ (٢١٤٩) (تحفة الأشراف: ٢٠٠٧) (حسن )
وضاحت: ١ ؎: یعنی اگر اچانک پہلی مرتبہ تمہاری نگاہ کسی پر پڑگئی تو یہ معاف ہے، لیکن تمہارا دوبارہ دیکھنا قابل گرفت ہوگا (اور پہلی والی بھی فوراً ہٹا لینی ہوگی)۔
قال الشيخ الألباني: حسن الحجاب (34)، صحيح أبي داود (1865)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2777
Sayyidina Buraida (RA) reported in a marfu form that the Prophet ﷺ said, “O Ali! Do not follow a gaze with another gaze, for, the first is forgiven you, but not the second.” [Ahmed 2335,Abu Dawud 2149]
Top