سنن الترمذی - آداب اور اجازت لینے کا بیان - حدیث نمبر 2786
حدیث نمبر: 2786
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُمَارَةَ الْحَنَفِيِّ، عَنْ غُنَيْمِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كُلُّ عَيْنٍ زَانِيَةٌ، ‏‏‏‏‏‏وَالْمَرْأَةُ إِذَا اسْتَعْطَرَتْ فَمَرَّتْ بِالْمَجْلِسِ فَهِيَ كَذَا وَكَذَا يَعْنِي زَانِيَةً ، ‏‏‏‏‏‏وَفِي الْبَابِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
اس بارے میں کہ عورت کا خوشبو لگا کر نکلنا منع ہے
ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے فرمایا: ہر آنکھ زنا کار ہے اور عورت جب خوشبو لگا کر مجلس کے پاس سے گزرے تو وہ بھی ایسی ایسی ہے یعنی وہ بھی زانیہ ہے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢ - اس باب میں ابوہریرہ ؓ سے بھی روایت ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الترجل ٧ (٤١٧٣)، سنن النسائی/الزینة ٣٥ (٥١٢٩) (تحفة الأشراف: ٩٠٢٣) (حسن )
وضاحت: ١ ؎: ہر آنکھ زنا کار ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر وہ آنکھ جو کسی اجنبی عورت کی طرف شہوت سے دیکھے وہ زانیہ ہے، اور خوشبو لگا کر کسی مجلس کے پاس سے گزرنے والی عورت اس لیے زانیہ ہے کیونکہ وہ لوگوں کی نگاہوں کو اپنی طرف مائل کرنے کا سبب بنی ہے، اس لیے وہ برابر کی شریک ہے۔
قال الشيخ الألباني: حسن تخريج إيمان أبى عبيد (96 / 110)، تخريج المشکاة (65)، حجاب المرأة (64)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2786
Sayyidina Abu Musa (RA) reported that the Prophet ﷺ said, “Every eye is adulterous. A woman who applies fragrance and passes by an assembly (of men) is such and such meaning an adulteress.” [Ahmed 19530]
Top