سنن الترمذی - آداب اور اجازت لینے کا بیان - حدیث نمبر 2832
حدیث نمبر: 2832
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، حَدَّثَنِي عَمِّي يَعْقُوبُ بْنُ إِبَرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِتَسْمِيَةِ الْمَوْلُودِ يَوْمَ سَابِعِهِ وَوَضْعِ الْأَذَى عَنْهُ وَالْعَقِّ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ.
بچے کا نام جلدی رکھنے کے متعلق
عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ساتویں دن نومولود بچے کا نام رکھنے اس اور اس کا عقیقہ کردینے کا حکم دیا ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: ٨٧٩٠) (حسن )
وضاحت: ١ ؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نومولود بچے کا نام اس کی پیدائش کے ساتویں دن رکھا جائے، بچے کی پیدائشی آلائش صاف کر کے یعنی اس کے سر کے بال اتروا کر بچے کو نہلایا جائے اور ساتویں روز اس کا عقیقہ کیا جائے، یہ افضل ہے، ایسے عائشہ ؓ کے فرمان کے مطابق چودھویں یا اکیسویں کو بھی ایسا کیا جاسکتا ہے (حاکم)۔
قال الشيخ الألباني: حسن، الإرواء (4 / 399 - 400 / التحقيق الثانی)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2832
Amr ibn Shu’ayb reported from his father from his grandfather that the Prophet ﷺ commanded that a new born should be given a name on the seventh day and (the same day) his hair should be shaved and his aqiqah (sacrifice of animals) performed.
Top