سنن الترمذی - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 2644
حدیث نمبر: 2644
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، وَعَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ،وَالْأَعْمَشِ، كُلُّهُمْ سَمِعُوا زَيْدَ بْنَ وَهْبٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ أَتَانِي جِبْرِيلُ فَبَشَّرَنِي فَأَخْبَرَنِي أَنَّهُ مَنْ مَاتَ لَا يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ وَإِنْ زَنَى، ‏‏‏‏‏‏وَإِنْ سَرَقَ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ نَعَمْ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وفي الباب عن أَبِي الدَّرْدَاءِ.
امت میں افتراق کے متعلق
ابوذر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: میرے پاس جبرائیل (علیہ السلام) آئے اور مجھے بشارت دی کہ جو شخص اس حال میں مرگیا کہ اس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرایا تو وہ جنت میں جائے گا ، میں نے کہا: اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو؟ آپ نے فرمایا: ہاں ، (اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو) ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢ - اس باب میں ابو الدرداء سے بھی روایت ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الاستقراض ٣ (٢٣٨٨)، و بدء الخلق ٦ (٣٢٢٢)، والاستئذان ٣٠ (٦٢٦٨)، والرقاق ١٣ (٦٤٤٣)، و ١٤ (٦٤٤٤)، والتوحید ٣٣ (٧٤٨٧)، صحیح مسلم/الإیمان ٤٠ (٩٤)، والزکاة ٩ (٩٤/٣٢) (تحفة الأشراف: ١١٩١٥)، و مسند احمد (٥/١٥٩) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اس کی صورت یہ ہوگی کہ وہ زنا اور چوری کی اپنی سزا کاٹ کر اپنے موحد ہونے کے صلہ میں لامحالہ جنت میں جائے گا، یا ممکن ہے رب العالمین اپنی رحمت سے اسے معاف کر دے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (826)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2644
Sayyidina Abu Dharr (RA) reported that Allah’s Messeenger ﷺ said, “Jibril came to me and gave me good tidings that if anyone dies without associating anything with Allah then he will enter Paradise.” Abu Dharr (RA) asked, Even if he has committed adultery and theft.” He said, “Yes.” [Bukhari 6268, Muslim 9, Ahmed 21489]
Top