سنن الترمذی - جمعہ کا بیان - حدیث نمبر 516
حدیث نمبر: 516
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ الْخَيَّاطُ، عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ الْأَذَانُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَكْرٍ، ‏‏‏‏‏‏وَعُمَرَ إِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ وَإِذَا أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا كَانَ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏زَادَ النِّدَاءَ الثَّالِثَ عَلَى الزَّوْرَاءِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
جمعہ کی اذان
سائب بن یزید ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ اور ابوبکر و عمر ؓ کے زمانے میں (پہلی) اذان اس وقت ہوتی جب امام نکلتا اور (دوسری) جب نماز کھڑی ہوتی ١ ؎ پھر جب عثمان ؓ خلیفہ ہوئے تو انہوں نے زوراء ٢ ؎ میں تیسری اذان کا اضافہ کیا ٣ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجمعة ٢١ (٩١٢)، و ٢٢ (٩١٣)، و ٢٤ (٩١٥)، و ٢٥ (٩١٦)، سنن ابی داود/ الصلاة ٢٢٥ (١٠٨٧)، سنن النسائی/الجمعة ١٥ (١٣٩٣)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ٩٧ (١١٣٥)، ( تحفة الأشراف: ٣٧٩٩)، مسند احمد (٣/٤٥٠) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: یہاں دوسری اذان سے مراد اقامت ہے۔ ٢ ؎: زوراء مدینہ کے بازار میں ایک جگہ کا نام تھا۔ ٣ ؎: عثمان ؓ نے مسجد سے دور بازار میں پہلی اذان دلوائی، اور فی زمانہ لوگوں نے یہ اذان مسجد کے اندر کردی ہے اور دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ اذان عثمان ؓ کی سنت ہے، اگر کہیں واقعی اس طرح کی ضرورت موجود ہو تو اذان مسجد سے باہر دی جائے، ویسے اب مائک کے انتظام اور اکثر لوگوں کے ہاتھوں میں گھڑیوں کی موجودگی کے سبب اس طرح کی اذان کی ضرورت ہی باقی نہیں رہ گئی، جس ضرورت کے تحت عثمان ؓ یہ زائد اذان دلوائی تھی۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1135)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 516
Sa’ib ibn Yazid narrated, “In the times of the Prophet ﷺ Abu Bakr (RA) and Umar (RA) the adhan (for Friday salah) was called when the imam came out Then the iqamah was called. Then when Uthman (RA) came, he added a third call from the top of az-Zawra (a wall in the markets of Madinah from which the mu’adhdhin called). [Ahmed 15228, Bukhari 912, Abu Dawud 1088, Nisai 1391, Ibn e Majah 1135] --------------------------------------------------------------------------------
Top