سنن الترمذی - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 1055
حدیث نمبر: 1056
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ زَوَّارَاتِ الْقُبُورِ . قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏وَحَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رَأَى بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ:‏‏‏‏ أَنَّ هَذَا كَانَ قَبْلَ أَنْ يُرَخِّصَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي زِيَارَةِ الْقُبُورِ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا رَخَّصَ دَخَلَ فِي رُخْصَتِهِ الرِّجَالُ وَالنِّسَاءُ، ‏‏‏‏‏‏وقَالَ بَعْضُهُمْ:‏‏‏‏ إِنَّمَا كُرِهَ زِيَارَةُ الْقُبُورِ لِلنِّسَاءِ لِقِلَّةِ صَبْرِهِنَّ وَكَثْرَةِ جَزَعِهِنَّ.
عورتوں کو قبروں کی زیارت کرنا ممنوع ہے
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے قبروں کی زیادہ زیارت کرنے والی عورتوں پر لعنت بھیجی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢- اس باب میں ابن عباس اور حسان بن ثابت سے بھی احادیث آئی ہیں، ٣- بعض اہل علم کا خیال ہے کہ یہ نبی اکرم کے قبروں کی زیارت کی اجازت دینے سے پہلے کی بات ہے۔ جب آپ نے اس کی اجازت دے دی تو اب اس اجازت میں مرد اور عورتیں دونوں شامل ہیں، ٤- بعض کہتے ہیں کہ عورتوں کے لیے قبروں کی زیارت ان کی قلت صبر اور کثرت جزع فزع کی وجہ سے مکروہ ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الجنائز ٤٩ (١٥٧٦) (تحفة الأشراف: ١٤٩٨٠) مسند احمد (٢/٣٣٧، ٣٥٦) (حسن)
قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (1576)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1056
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) narrated that Allah’s Messenger ﷺ cursed women who visited graves frequently. [Ahmed8678, Ibn e Majah 1576]
Top