سنن الترمذی - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 1067
حدیث نمبر: 1067
حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا ذَكَرَتْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ قَالَتْ:‏‏‏‏ فَقُلْتُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏كُلُّنَا نَكْرَهُ الْمَوْتَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَيْسَ ذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَكِنَّ الْمُؤْمِنَ إِذَا بُشِّرَ بِرَحْمَةِ اللَّهِ وَرِضْوَانِهِ وَجَنَّتِهِ، ‏‏‏‏‏‏أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ وَأَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّ الْكَافِرَ إِذَا بُشِّرَ بِعَذَابِ اللَّهِ وَسَخَطِهِ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ وَكَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
جو اللہ کی ملاقات کو محبوب رکھے اللہ بھی اس سے ملنا پسند فرماتا ہے۔
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: جو اللہ سے ملنا چاہتا ہے اللہ بھی اس سے ملنا چاہتا ہے، اور جو اللہ سے ملنے کو ناپسند کرتا ہے اللہ بھی اس سے ملنے کو ناپسند کرتا ہے ۔ تو میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم سبھی کو موت ناپسند ہے؟ تو آپ نے فرمایا: یہ مراد نہیں ہے، بلکہ مراد یہ ہے کہ مومن کو جب اللہ کی رحمت، اس کی خوشنودی اور اس کے جنت کی بشارت دی جاتی ہے تو وہ اللہ سے ملنا چاہتا ہے اور اللہ اس سے ملنا چاہتا ہے، اور کافر کو جب اللہ کے عذاب اور اس کی غصے کی خبر دی جاتی ہے تو وہ اللہ سے ملنے کو ناپسند کرتا ہے اور اللہ بھی اس سے ملنے کو ناپسند کرتا ہے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الرقاق ٤١ (تعلیقا بعد حدیث عبادة) صحیح مسلم/الذکر ٥ (٢٦٨٤) سنن النسائی/الجنائز ١٠ (١٨٣٩) سنن ابن ماجہ/الزہد ٣١ (٤٢٦٤) (تحفة الأشراف: ١٦١٠٣) (صحیح) وأخرجہ کل من: صحیح مسلم/الذکر (المصدر المذکور) مسند احمد (٦/٤٤، ٥٥، ٢٠٧) من غیر ہذا الوجہ۔
وضاحت: ١ ؎: مطلب یہ ہے کہ جان نکلنے کے وقت اور موت کے فرشتوں کے آ جانے کے وقت آدمی میں اللہ سے ملنے کی جو چاہت ہوتی ہے وہ مراد ہے نہ کہ عام حالات میں کیونکہ عام حالات میں کوئی بھی مرنے کو پسند نہیں کرتا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (4264)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1067
Sayyidah Ayshah (RA) reported that she recalled Allah’s Messenger ﷺ saying that if anyone loves to meet Allah then Allah also love to meet him and if he hates to meet Allah then Allah too hates to meet him. She said, “O Messenger of Allah, all of us detest death.” He said, “That is not so. But when the Believer is given glad tidings of Allah’s mercy and His pleasure and His Paradise, he loves the meeting with Allah. And Allah also loves to meet him. As for the disbeliever, when he is given tidings of Allah’s punishment and His wrath he hates to meet Allah and Allah hates the meeting with him.” [Ahmed24227, Bukhari 6507, Muslim 2684, Nisai 1938] --------------------------------------------------------------------------------
Top