سنن الترمذی - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 1673
حدیث نمبر: 1673
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ لَوْ أَنَّ النَّاسَ يَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ مِنَ الْوِحْدَةِ، ‏‏‏‏‏‏مَا سَرَى رَاكِبٌ بِلَيْلٍ ، ‏‏‏‏‏‏يَعْنِي:‏‏‏‏ وَحْدَهُ.
اکیلے سفر کرنے کی کراہت کے بارے میں
عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: اگر لوگ تنہائی کا وہ نقصان جان لیتے جو میں جانتا ہوں تو کوئی سوار رات میں تنہا نہ چلے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ابن عمر کی حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجہاد ١٣ (٢٩٩٨)، سنن ابن ماجہ/الأدب ٤٥ (٣٧٣٨)، (تحفة الأشراف: ٧٤١٩) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اگر حالات ایسے ہیں کہ راستے غیر مامون ہیں، جان و مال کا خطرہ ہے تو ایسی صورت میں بلا ضرورت تنہا سفر کرنا ممنوع ہے، اور اگر کوئی مجبوری درپیش ہے تو کوئی حرج نہیں، نبی اکرم نے بعض صحابہ کو بوقت ضرورت تنہا سفر پر بھیجا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3768)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1673
Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that iJlah’s Messeger said, “If people knew that which I know about (the disadvantages of being alone then the rider would not travel by night, meaning all by himself.” [Bukhari 2998, Ibn e Majah 3768]
Top