سنن الترمذی - حج کا بیان - حدیث نمبر 876
حدیث نمبر: 876
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:‏‏‏‏ كُنْتُ أُحِبُّ أَنْ أَدْخُلَ الْبَيْتَ فَأُصَلِّيَ فِيهِ، ‏‏‏‏‏‏فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِي فَأَدْخَلَنِي الْحِجْرَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ صَلِّي فِي الْحِجْرِ إِنْ أَرَدْتِ دُخُولَ الْبَيْتِ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّمَا هُوَ قِطْعَةٌ مِنْ الْبَيْتِ، ‏‏‏‏‏‏وَلَكِنَّ قَوْمَكِ اسْتَقْصَرُوهُ حِينَ بَنَوْا الْكَعْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏فَأَخْرَجُوهُ مِنْ الْبَيْتِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَعَلْقَمَةُ بْنُ أَبِي عَلْقَمَةَ هُوَ عَلْقَمَةُ بْنُ بِلَالٍ.
حطیم میں نماز پڑھنا
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں: میں چاہتی تھی کہ بیت اللہ میں داخل ہو کر اس میں نماز پڑھوں، رسول اللہ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے حطیم ١ ؎ کے اندر کردیا اور فرمایا: اگر تم بیت اللہ کے اندر داخل ہونا چاہتی ہو تو حطیم میں نماز پڑھ لو، یہ بھی بیت اللہ کا ایک حصہ ہے، لیکن تمہاری قوم کے لوگوں نے کعبہ کی تعمیر کے وقت اسے چھوٹا کردیا، اور اتنے حصہ کو بیت اللہ سے خارج کردیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الحج ٩٤ (٢٠٢٨)، سنن النسائی/الحج ١٢٨ (٢٩١٥) (تحفة الأشراف: ١٧٩٦١)، مسند احمد (٦/٩٢) (حسن صحیح)
وضاحت: ١ ؎: حطیم کعبہ کے شمالی جانب ایک طرف کا چھوٹا ہوا حصہ ہے جو گول دائرے میں دیوار سے گھیر دیا گیا ہے، یہ بھی بیت اللہ کا ایک حصہ ہے اس لیے طواف اس کے باہر سے کرنا چاہیئے، اگر کوئی طواف میں حطیم کو چھوڑ دے اور اس کے اندر سے آئے تو طواف درست نہ ہوگا۔
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح، صحيح أبي داود (1769)، الصحيحة (43)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 876
Sayyidah Ayshah (RA) narrated that she longed to enter the Ka’bah and pray (salah) therein. So, Allah’s Messenger took her by her hand and admitted her into the hijr (hatirn) and said to her, “Offer the salah, if you like to enter the House, for, it is a part of the House. Your people made it small when they built the Ka’bah and took this out of the House.” (Ahmed24670, Abu Dawud 2028, 2910]
Top