سنن الترمذی - حدود کا بیان - حدیث نمبر 1432
حدیث نمبر: 1431
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ يُوسُفَ الْأَزْرَقُ،‏‏‏‏ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ،‏‏‏‏ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ،‏‏‏‏ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ رَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ وَرَجَمَ أَبُو بَكْرٍ،‏‏‏‏ وَرَجَمْتُ،‏‏‏‏ وَلَوْلَا أَنِّي أَكْرَهُ أَنْ أَزِيدَ فِي كِتَابِ اللَّهِ،‏‏‏‏ لَكَتَبْتُهُ فِي الْمُصْحَفِ،‏‏‏‏ فَإِنِّي قَدْ خَشِيتُ أَنْ تَجِيءَ أَقْوَامٌ فَلَا يَجِدُونَهُ فِي كِتَابِ اللَّهِ،‏‏‏‏ فَيَكْفُرُونَ بِهِ . قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب،‏‏‏‏ عَنْ عَلِيٍّ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ حَدِيثُ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ،‏‏‏‏ وَرُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ،‏‏‏‏ عَنْ عُمَرَ.
رجم کی تحقیق
عمر بن خطاب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے رجم کیا، ابوبکر ؓ نے رجم کیا، اور میں نے بھی رجم کیا، اگر میں کتاب اللہ میں زیادتی حرام نہ سمجھتا تو اس کو ١ ؎ مصحف میں لکھ دیتا، کیونکہ مجھے اندیشہ ہے کہ کچھ قومیں آئیں گی اور کتاب اللہ میں حکم رجم (سے متعلق آیت) نہ پا کر اس کا انکار کردیں۔ ابوعیسیٰ (ترمذی) کہتے ہیں: ١ - عمر ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے، ٢ - اور دوسری سندوں سے بھی عمر ؓ سے روایت کی گئی ہے، ٣ - اس باب میں علی ؓ سے بھی روایت ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: ١٠٤٥١)، وانظر مسند احمد (١/٣٦، ٤٣) وانظر ما یأتي (صحیح) (متابعات کی بنا پر صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں " سعید بن مسیب " اور " عمر ؓ " کے درمیان انقطاع ہے )
وضاحت: ١ ؎: یعنی آیت رجم «الشيخ والشيخة إذا زنيا فأرجموهما البتة نکالا من اللہ ...» کو مصحف میں ضرور لکھ دیتا۔ ٢ ؎: سلف صالحین رحمہم اللہ کو اللہ کے احکام و فرائض کے سلسلہ میں کس قدر فکر لاحق تھی اس کا اندازہ عمر ؓ کے اس قول سے لگایا جاسکتا ہے، عمر ؓ نے جس اندیشہ کا اظہار کیا تھا وہ سو فیصد درست ثابت ہوا، چناچہ معتزلہ اور خوارج کی ایک جماعت نے رجم کا انکار کیا، افسوس صد افسوس! برصغیر میں بھی کچھ ایسے سر پھرے لوگ موجود ہیں جو اس سزا کے منکر ہیں، رجم کے انکار کی وجہ اس کے سوا اور کیا ہوسکتی ہے کہ ایسے لوگوں کی فکری بنیاد انکار حدیث پر ہے، ورنہ یہ کیسے ممکن ہے کہ جو احادیث صحیح سندوں سے ثابت اور ان کے راویوں کی ایک بڑی تعداد ہو پھر بھی ان کا انکار کیا جائے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح التعليق علی ابن ماجة، الإرواء (8 / 4 - 5)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1431
Sayyidina Umar ibn Khattab narrated: Surely Allah sent Muhammad with the truth and revealed to him the Book. And in that which He revealed is the verse of rajm. So Allah’s Messenger ﷺ inflicted this punishment and, after him, we inflicted it. But I fear that a time will come upon the people when one who has to say might say, “We do not find rajm, in the Book of Allah.” Perhaps they might go astray by neglecting a fard that Allah has revealed. Know’ If a married person commits adultery, he has to be stoned to death provided there are witnesses, or he confeses himself, or pregnancy makes it known. [Bukhari 6829, Muslim 1691]
Top