سنن الترمذی - خرید وفروخت کا بیان - حدیث نمبر 1272
حدیث نمبر: 1272
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَا يُمْنَعُ فَضْلُ الْمَاءِ لِيُمْنَعَ بِهِ الْكَلَأُ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبُو الْمِنْهَالِ اسْمُهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُطْعِمٍ كُوفِيٌّ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ الَّذِي رَوَى عَنْهُ حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبُو الْمِنْهَالِ سَيَّارُ بْنُ سَلَامَةَ بَصْرِيٌّ، ‏‏‏‏‏‏صَاحِبُ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ.
ضرورت سے زائد پانی کو فروخت کرنا
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم نے فرمایا: ضرورت سے زائد پانی سے نہ روکا جائے کہ اس کے سبب گھاس سے روک دیا جائے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الشرب والمساقاة ٢ (٢٣٥٣)، صحیح مسلم/البیوع ٢٩ (المساقاة ٨) (١٥٦٦)، سنن ابی داود/ البیوع ٦٢ (٣٤٧٣)، سنن ابن ماجہ/الأحکام ١٩ (٢٤٢٨)، (تحفة الأشراف: ١٣٩٨)، وط/الأقضیة ٢٥ (٢٩) و مسند احمد (٢/٢٤٤، ٢٧٣، ٣٠٩)، ٤٨٢، ٤٩٤، ٥٠٠) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یہ سوچ کر دوسروں کے جانوروں کو فاضل پانی پلانے سے نہ روکا جائے کہ جب جانوروں کو پانی پلانے کو لوگ نہ پائیں گے تو جانور ادھر نہ لائیں گے، اس طرح گھاس ان کے جانوروں کے لیے بچی رہے گی، یہ کھلی ہوئی خود غرضی ہے جو اسلام کو پسند نہیں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2478)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1272
Sayyidina Abu Hurayrab (RA) reported that the Prophet ﷺ said, “Excess water must not be disallowed in order that thereby herbage may be prevented. [Bukhari 2253, Muslim 1566, Nisai 5774, Ahmed 8328] --------------------------------------------------------------------------------
Top