سنن الترمذی - دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 3407
حدیث نمبر: 3407
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ بْنِ الشِّخِّيرِ، عَنْرَجُلٍ مَنْ بَنِي حَنْظَلَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ صَحِبْتُ شَدَّادَ بْنَ أَوْسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي سَفَرٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ أَلَا أُعَلِّمُكَ مَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا أَنْ نَقُولَ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الثَّبَاتَ فِي الْأَمْرِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَسْأَلُكَ عَزِيمَةَ الرُّشْدِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَسْأَلُكَ شُكْرَ نِعْمَتِكَ، ‏‏‏‏‏‏وَحُسْنَ عِبَادَتِكَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَسْأَلُكَ لِسَانًا صَادِقًا وَقَلْبًا سَلِيمًا، ‏‏‏‏‏‏وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا تَعْلَمُ، ‏‏‏‏‏‏وَأَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا تَعْلَمُ، ‏‏‏‏‏‏وَأَسْتَغْفِرُكَ مِمَّا تَعْلَمُ إِنَّكَ أَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوبِ .قَالَ:‏‏‏‏ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَأْخُذُ مَضْجَعَهُ يَقْرَأُ سُورَةً مِنْ كِتَابِ اللَّهِ إِلَّا وَكَّلَ اللَّهُ بِهِ مَلَكًا فَلَا يَقْرَبُهُ شَيْءٌ يُؤْذِيهِ حَتَّى يَهُبَّ مَتَى هَبَّ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، ‏‏‏‏‏‏وَالْجُرَيْرِيُّ هُوَ سَعِيدُ بْنُ إِيَاسٍ أَبُو مَسْعُودٍ الْجُرَيْرِيُّ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبُو الْعَلَاءِ اسْمُهُ يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ.
بنی حنظلہ کے ایک شخص نے کہا کہ میں شداد بن اوس ؓ کے ساتھ ایک سفر میں تھا، انہوں نے کہا: کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ سکھاؤں جسے ہمیں رسول اللہ سکھاتے تھے، آپ نے ہمیں سکھایا کہ ہم کہیں: «اللهم إني أسألک الثبات في الأمر وأسألک عزيمة الرشد وأسألک شکر نعمتک وحسن عبادتک وأسألک لسانا صادقا وقلبا سليما وأعوذ بک من شر ما تعلم وأسألک من خير ما تعلم وأستغفرک مما تعلم إنك أنت علام الغيوب» اے اللہ! میں تجھ سے کام میں ثبات (جماؤ ٹھہراؤ) کی توفیق مانگتا ہوں، میں تجھ سے نیکی و بھلائی کی پختگی چاہتا ہوں، میں چاہتا ہوں کہ تو مجھے اپنی نعمت کے شکریہ کی توفیق دے، اپنی اچھی عبادت کرنے کی توفیق دے، میں تجھ سے لسان صادق اور قلب سلیم کا طالب ہوں، میں تیری پناہ چاہتا ہوں اس شر سے جو تیرے علم میں ہے اور اس خیر کا بھی میں تجھ سے طلب گار ہوں جو تیرے علم میں ہے اور تجھ سے مغفرت مانگتا ہوں ان گناہوں کی جنہیں تو جانتا ہے تو بیشک ساری پوشیدہ باتوں کا جاننے والا ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/عمل الیوم واللیلة ٢٣٣ (٨١٢) (تحفة الأشراف: ٤٨٣١)، و مسند احمد (٤/١٢٥) (ضعیف) (سند میں ایک راوی " مبہم " ہے)
قال الشيخ الألباني: (حديث: اللهم إني أسألک الثبات في الأمر ... ) ضعيف، (حديث: ما من مسلم يأخذ مضجعه .... ) ضعيف (حديث: اللهم إني أسألک الثبات في الأمر ... )، المشکاة (955)، الکلم الطيب (104 / 65)، (حديث: ما من مسلم يأخذ مضجعه ... )، المشکاة (2405)، التعليق الرغيب (1 / 210) // ضعيف الجامع الصغير (5218) //
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3407 شداد بن اوس ؓ نے کہا: اور رسول اللہ فرماتے تھے: جو مسلمان بھی اپنے بستر پر سونے کے لیے جاتا ہے، اور کتاب اللہ (قرآن پاک) میں سے کوئی سورت پڑھ لیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی حفاظت کے لیے فرشتہ مقرر کردیتا ہے، جس کی وجہ سے تکلیف دینے والی کوئی چیز اس کے قریب نہیں پھٹکتی، یہاں تک کہ وہ سو کر اٹھے جب بھی اٹھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- اس حدیث کو ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں، ٢- جریری: یہ سعید بن ایاس ابومسعود جریری ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ (ضعیف)
قال الشيخ الألباني: (حديث: اللهم إني أسألک الثبات في الأمر ... ) ضعيف، (حديث: ما من مسلم يأخذ مضجعه .... ) ضعيف (حديث: اللهم إني أسألک الثبات في الأمر ... )، المشکاة (955)، الکلم الطيب (104 / 65)، (حديث: ما من مسلم يأخذ مضجعه ... )، المشکاة (2405)، التعليق الرغيب (1 / 210) // ضعيف الجامع الصغير (5218) //
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3407
A man of Banu Hanzalah narrated: I accompanied Shaddad ibn Aws on a journey. He said to me that he would teach me what Allah’s Messenger used to teach them. It was that they should pray: “O Allah, I ask You for steadfastness in keeping Your command. And I ask You for firmness of resolution in (pursuing) the right path. And I ask You (enablement) to be thankful for Your favours and to worship You in the best way. And I ask You for a truthful tongue and a sound heart. And I seek refuge in You from the mischief that You know and I ask You for the good that You know. And I seek Your forgiveness for (sins) that You know Indeed, You are the Best Knower of the unseen.” He also reported that Allah’s Messenger ﷺ said, “There is no Muslim who when he goes to bed recites a surah from the Book of Allah but that Allah appoints an angel to protect him so that nothing harmful approaches him till he arises when he awakes.” [Ahmed 171733] --------------------------------------------------------------------------------
Top