سنن الترمذی - دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 3497
حدیث نمبر: 3497
حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنِ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَا يَقُولُ أَحَدُكُمْ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي إِنْ شِئْتَ، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي إِنْ شِئْتَ، ‏‏‏‏‏‏لِيَعْزِمْ الْمَسْأَلَةَ فَإِنَّهُ لَا مُكْرِهَ لَهُ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ.
باب
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: (کوئی شخص دعا مانگے تو) اس طرح نہ کہے: اے اللہ! تو چاہے تو ہمیں بخش دے، اے اللہ! تو چاہے تو ہم پر رحم فرما ١ ؎ بلکہ زور دار طریقے سے مانگے، اس لیے کہ اللہ کو کوئی مجبور کرنے والا تو ہے نہیں (کہ کہا جائے: اگر تو چاہے) ،
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الدعوات ٢١ (٦٣٣٩)، والتوحید ٣١ (٧٣٧٧)، صحیح مسلم/الذکر ٣ (٢٦٧٨)، سنن ابی داود/ الصلاة ٣٥٨ (١٤٨٣)، سنن ابن ماجہ/الدعاء ٨ (٣٨٥٤) (تحفة الأشراف: ٣٨١٣)، وط/القرآن ٨ (٢٨)، و مسند احمد (٢/٢٤٣، ٤٥٧) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: یعنی شبہہ اور تذبذب والی اور ڈھیلے پن کی بات نہیں ہونی چاہیئے۔ بلکہ پورے عزم، پختہ ارادے، اور اپنی پوری کوشش کے ساتھ دعا مانگے جیسے مجھے یہ چاہیئے، مجھے یہ دے، مجھے تو بس تجھی سے مانگنا ہے اور تجھ ہی سے پانا ہے وغیرہ وغیرہ۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3854)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3497
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ said, “None of you must say, ‘O Allah forgive me if You will, O Allah have mercy on me if you will:’ Rather, he must not make his request conditional because there is none to prevent Him.” [Bukhari 6339, Abu Dawud 1483, Ahmed 9975] --------------------------------------------------------------------------------
Top