سنن الترمذی - دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 3517
حدیث نمبر: 3517
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ، حَدَّثَنَا أَبَانُ هُوَ ابْنُ يَزِيدَ الْعَطَّارُ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، أَنَّ زَيْدَ بْنَ سَلَّامٍ حَدَّثَهُ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ أَبَا سَلَّامٍ حَدَّثَهُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ الْوُضُوءُ شَطْرُ الْإِيمَانِ، ‏‏‏‏‏‏وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَأُ الْمِيزَانَ وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَآَنِ أَوْ تَمْلَأُ مَا بَيْنَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ، ‏‏‏‏‏‏وَالصَّلَاةُ نُورٌ، ‏‏‏‏‏‏وَالصَّدَقَةُ بُرْهَانٌ، ‏‏‏‏‏‏وَالصَّبْرُ ضِيَاءٌ، ‏‏‏‏‏‏وَالْقُرْآنُ حُجَّةٌ لَكَ أَوْ عَلَيْكَ، ‏‏‏‏‏‏كُلُّ النَّاسِ يَغْدُو فَبَائِعٌ نَفْسَهُ فَمُعْتِقُهَا أَوْ مُوبِقُهَا . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
ا
باب
بو مالک اشعری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: وضو آدھا ایمان ہے، اور «الحمد لله» (اللہ کی حمد) میزان کو ثواب سے بھر دے گا اور «سبحان الله» اور «الحمد لله» یہ دونوں بھر دیں گے آسمانوں اور زمین کے درمیان کی جگہ کو یا ان میں سے ہر ایک بھر دے گا آسمانوں اور زمین کے درمیان کی ساری خلا کو (اجر و ثواب سے) «صلاة» نور ہے، اور «صدقة» دلیل اور کسوٹی ہے (ایمان کی) اور «صبر» روشنی ہے اور «قرآن» تمہارے حق میں حجت و دلیل ہے یا اور تمہارے خلاف حجت ہے۔ ہر انسان صبح اٹھ کر اپنے نفس کو فروخت کرتا ہے چناچہ یا تو ( اللہ کے یہاں فروخت کر کے) اس کو (جہنم سے) آزاد کرا لیتا ہے، یا (شیطان کے ہاں فروخت کر کے) اس کو ہلاکت میں ڈال دیتا ہے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الطھارة ١ (٢٢٣) (تحفة الأشراف: ١٢١٦٧) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: علماء نے اس کے کئی معانی بیان کیے ہیں، سب بہتر قول بقول صاحب تحفہ الاحوذی ہے کہ یہاں ایمان سے مراد «صلاة» ہے جیسا کہ ارشاد باری «وما کان اللہ ليضيع إيمانکم» (البقرۃ: ١٤٣) میں «إيمان» سے مراد «صلاة» ہے، اور «صلاة» کے لیے وضو شرط ہے، (وضو میں طہارت کبریٰ بھی شامل ہے، اور بعض روایات میں «الطہور» کا لفظ بھی آیا ہے)۔ ٢ ؎: صدقہ ایمان کی دلیل ہے، کیونکہ اللہ کے لیے صدقہ وہی کرتا ہے جس کو اللہ پر ایمان ہوتا ہے۔ ٣ ؎: یعنی اگر قرآن پر عمل کیا ہوگا تو قرآن فائدہ دے گا، ورنہ خلاف میں گواہی دے گا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (280)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3517
Sayyidina Abu Maalik (RA) al-Ash ary reported that Allah’s Messenger ﷺ said, “Wudu (ablution) is half of faith. AI-Hamdu IiIIah (praise of Allah) fills up the scale while SubhanAllah and aI-Hamdulillah fill up that which is between the heavens and the earth. Salah is light and sadaqah (charity) is evidence. Patience is radiance. The Qur’an is proof for you or against you. Every person begins his day selling his soul and he either gets it released (because of obedience) or destroys it (because of disobedience.) [Muslim 223, Ahmed 22965] --------------------------------------------------------------------------------
Top