سنن الترمذی - رضاعت کا بیان - حدیث نمبر 1158
حدیث نمبر: 1158
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ هُوَ الدَّسْتُوَائِيُّ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى امْرَأَةً فَدَخَلَ عَلَى زَيْنَبَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَضَى حَاجَتَهُ، ‏‏‏‏‏‏وَخَرَجَ وَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ الْمَرْأَةَ إِذَا أَقْبَلَتْ أَقْبَلَتْ فِي صُورَةِ شَيْطَانٍ، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا رَأَى أَحَدُكُمُ امْرَأَةً فَأَعْجَبَتْهُ، ‏‏‏‏‏‏فَلْيَأْتِ أَهْلَهُ فَإِنَّ مَعَهَا مِثْلَ الَّذِي مَعَهَا . قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ حَدِيثُ جَابِرٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدِيثٌ صَحِيحٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏وَهِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ هُوَ هِشَامُ بْنُ سَنْبَرٍ.
مرد کسی عورت کو دیکھ اور وہ اسے پسند آجائے
جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم نے ایک عورت کو دیکھا تو آپ زینب ؓ کے پاس تشریف لائے اور آپ نے اپنی ضرورت پوری کی اور باہر تشریف لا کر فرمایا: عورت جب سامنے آتی ہے تو وہ شیطان کی شکل میں آتی ہے ١ ؎، لہٰذا جب تم میں سے کوئی کسی عورت کو دیکھے اور وہ اسے بھلی لگے تو اپنی بیوی کے پاس آئے اس لیے کہ اس کے پاس بھی اسی جیسی چیز ہے جو اس کے پاس ہے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- جابر کی حدیث صحیح حسن غریب ہے، ٢- اس باب میں ابن مسعود ؓ سے بھی روایت ہے، ٣- ہشام دستوائی دراصل ہشام بن سنبر ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/النکاح ٢ (١٤٠٣)، سنن ابی داود/ النکاح ٤٤ (٢١٥١)، مسند احمد (٣/٣٣٠) (تحفة الأشراف: ٢٩٧٥)، (صحیح) وأخرجہ: مسند احمد (٣/٣٣٠، ٣٤١، ٣٤٨، ٣٩٥) من غیر ہذا الوجہ۔
وضاحت: ١ ؎: عورت کو شیطان کی شکل میں اس لیے کہا کہ جیسے شیطان آدمی کو بہکاتا ہے ایسے بےپردہ عورت بھی مرد کو بہکاتی ہے۔
قال الشيخ الألباني: **
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1158
Sayyidina jabir(RA) narrated: The Prophet ﷺ saw a woman, so he went to (his wife) Sayyidah Zaynab (RA) and fulfilled his desire. When he came out, he said, Surely a woman when she comes across, she comes in the shape of a devil. So, if one of you sees a woman and she pleases him, let him come to his wife, for, indeed, with her is that which is with her (the other). [Ahmed 14544, Muslim 1403, Abu Dawud 2151]
Top