مسند امام احمد - - حدیث نمبر 3366
حدیث نمبر: 3366
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو الْعَقَدِيُّ، عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَظَرَ إِلَى الْقَمَرِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ يَا عَائِشَةُ اسْتَعِيذِي بِاللَّهِ مِنْ شَرِّ هَذَا، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّ هَذَا هُوَ الْغَاسِقُ إِذَا وَقَبَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
معو ذتین کی تفسیر
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ نبی اکرم نے چاند کی طرف دیکھ کر فرمایا: عائشہ! اس کے شر سے اللہ کی پناہ مانگو، کیونکہ یہ «غاسق» ہے جب یہ ڈوب جائے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/عمل الیوم واللیلة ١١٦ (٣٠٤) (تحفة الأشراف: ١٧٧٠٣)، و مسند احمد (٦/٢١٥) (حسن صحیح)
وضاحت: ١ ؎: یعنی اس کے ڈوبنے سے رات کی تاریکی بڑھ جاتی ہے اور بڑھی ہوئی تاریکی میں زنا، چوریاں بدکاریاں وغیرہ زیادہ ہوتی ہیں، اس لیے اس سے پناہ مانگنے کے لیے کہا گیا ہے۔
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح، الصحيحة (372)، المشکاة (2475)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3366
Top