سنن الترمذی - زکوۃ کا بیان - حدیث نمبر 633
حدیث نمبر: 633
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَكْثَمَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ قَابُوسَ بْنِ أَبِي ظَبْيَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَصْلُحُ قِبْلَتَانِ فِي أَرْضٍ وَاحِدَةٍ وَلَيْسَ عَلَى الْمُسْلِمِينَ جِزْيَةٌ .
مسلمانوں پر جزیہ نہیں
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: ایک سر زمین پر دو قبلے ہونا درست نہیں ١ ؎ اور نہ ہی مسلمانوں پر جزیہ درست ہے ٢ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الخراج ٢٨ (٣٠٣٢)، ( تحفة الأشراف: ٥٣٩٩)، مسند احمد (١/٢٨٥) (ضعیف) (سند میں قابوس ضعیف ہیں)
وضاحت: ١ ؎: ایک سر زمین پر دو قبلے کا ہونا درست نہیں کا مطلب یہ ہے کہ ایک سر زمین پر دو دین والے بطور برابری کے نہیں رہ سکتے کوئی حاکم ہوگا کوئی محکوم۔ ٢ ؎: نہ ہی مسلمانوں پر جزیہ درست ہے کا مطلب یہ ہے کہ ذمیوں میں سے کوئی ذمی اگر جزیہ کی ادائیگی سے پہلے مسلمان ہوگیا ہو تو اس سے جزیہ کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف، الإرواء (1244) // 1257 //، الضعيفة (4379) // ضعيف الجامع الصغير (6239)، ضعيف أبي داود (655 / 3032) نحوه //
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 633
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ said, ‘Two qiblahs are not suitable on one land and there is no jizyah on the Muslims”. [Ahmed2576, Abu Dawud 3053]
Top