سنن الترمذی - طب کا بیان - حدیث نمبر 2077
حدیث نمبر: 2077
حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ، عَنْعُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنْ جُدَامَةَ بِنْتِ وَهْبٍ الْأَسَدِيَّةِ، أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:‏‏‏‏ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَنْهَى عَنِ الْغِيلَةِ حَتَّى ذَكَرْتُ أَنَّ الرُّومَ وَفَارِسَ يَصْنَعُونَ ذَلِكَ فَلَا يَضُرُّ أَوْلَادَهُمْ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ مَالِكٌ:‏‏‏‏ وَالْغِيلَةُ، ‏‏‏‏‏‏أَنْ يَمَسَّ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ وَهِيَ تُرْضِعُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ عِيسَى بْنُ أَحْمَدَ:‏‏‏‏ وَحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ، نَحْوَهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ.
بچے کو دودھ پلانے کی حالت میں بیوی سے جماع کرنا
جدامہ بنت وہب اسدیہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا: میں نے ارادہ کیا تھا کہ ایام رضاعت میں جماع کرنے سے لوگوں کو منع کروں، پھر مجھے یاد آیا کہ روم اور فارس کے لوگ ایسا کرتے ہیں اور اس سے ان کی اولاد کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا ہے ۔ مالک کہتے ہیں:«غيلہ» یہ ہے کہ کوئی شخص ایام رضاعت میں اپنی بیوی سے جماع کرے۔ عیسیٰ بن احمد کہتے ہیں: ہم سے اسحاق بن عیسیٰ نے بیان کیا وہ کہتے ہیں: مجھ سے مالک نے ابوالاسود کے واسطہ سے اسی جیسی حدیث بیان کی۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: انظر ماقبلہ (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح انظر ما قبله (2076)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2077
Sayyidah Aisha (RA) reported from Judamah bint Wahab Asadiya from the Prophet ﷺ he said; "Verily I had intended to disallow men to the inter course with their wives suckling the infants until I was told that the people of Rome and Persia do this and their children are not harmed." --------------------------------------------------------------------------------
Top