سنن الترمذی - طلاق اور لعان کا بیان - حدیث نمبر 1186
حدیث نمبر: 1186
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا مُزَاحِمُ بْنُ ذَوَّادِ بْنِ عُلْبَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ أَبِي الْخَطَّابِ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ، عَنْ ثَوْبَانَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ الْمُخْتَلِعَاتُ هُنَّ الْمُنَافِقَاتُ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، ‏‏‏‏‏‏وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِالْقَوِيِّ وَرُوِيَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ قَالَ:‏‏‏‏ أَيُّمَا امْرَأَةٍ اخْتَلَعَتْ مِنْ زَوْجِهَا مِنْ غَيْرِ بَأْسٍ لَمْ تَرِحْ رَائِحَةَ الْجَنَّةِ .
خلع لینے والی عورتیں
ثوبان ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے فرمایا: خلع لینے والی عورتیں منافق ہیں ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث اس طریق سے غریب ہے، اس کی سند قوی نہیں ہے، ٢- نبی اکرم سے یہ بھی مروی ہے آپ نے فرمایا: جس عورت نے بلا کسی سبب کے اپنے شوہر سے خلع لیا، تو وہ جنت کی خوشبو نہیں پائے گی ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف ( تحفة الأشراف: ٢٠٩٢) (صحیح) (متابعت اور شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے، ورنہ اس کے راوی " لیث بن ابی سلیم " ضعیف، اور " ابو الخطاب " مجہول ہیں، ملاحظہ: صحیحہ رقم: ٦٣٢)
وضاحت: ١ ؎: یہ بطور زجر و توبیخ کہا ہے یعنی یہ عورتیں ایسی ہیں جو جنت میں دخول اوّلی کی مستحق نہیں قرار پائیں گی کیونکہ بظاہر یہ اطاعت گزار ہیں لیکن باطن میں نافرمان ہیں۔ اور یہ ارشاد بغیر کسی معقول وجہ کے خلع لینے والی عورتوں کے بارے میں ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (633)، المشکاة (3290 / التحقيق الثانی)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1186
Sayyidina Thawban reported that the Prophet ﷺ said, “Woman who seek divorce are hypocrites.” [Ahmed 3369]
Top