سنن الترمذی - طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ ﷺ سے - حدیث نمبر 107
حدیث نمبر: 107
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لَا يَتَوَضَّأُ بَعْدَ الْغُسْلِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ. قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَهَذَا قَوْلُ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ أَنْ لَا يَتَوَضَّأَ بَعْدَ الْغُسْلِ.
غسل کے بعد وضو کے بارے میں
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ نبی اکرم غسل کے بعد وضو نہیں کرتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢- صحابہ کرام اور تابعین میں سے کئی اہل علم کا قول ہے کہ غسل کے بعد وضو نہ کرے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الطہارة ١٦٠ (١٥٣)، والغسل ٢٤ (٤٣٠)، سنن ابن ماجہ/الطہارة ٩٦ (٥٧٩)، ( تحفة الأشراف: ١٦٠٢٥)، مسند احمد (٦/٦٨، ١١٩، ١٥٤، ١٩٢، ٢٥٣، ٢٥٨)، وانظر أیضا: سنن ابی داود/ الطہارة ٩٩ (٢٥٠) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: یعنی: درمیان غسل جو وضو کرچکا ہے وہ کافی ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (579)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 107
Sayyidah Aisha (RA) said that the Prophet ﷺ did not perform ablution after having a bath.
Top