سنن الترمذی - علم کا بیان - حدیث نمبر 2669
حدیث نمبر: 2669
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنِ ابْنِ ثَوْبَانَ هُوَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ثَابِتِ بْنِ ثَوْبَانَ، عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِيَّةَ، عَنْ أَبِي كَبْشَةَ السَّلُولِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ بَلِّغُوا عَنِّي وَلَوْ آيَةً، ‏‏‏‏‏‏وَحَدِّثُوا عَنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ وَلَا حَرَجَ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِيَّةَ، عَنْ أَبِي كَبْشَةَ السَّلُولِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَهَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ.
بنی اسرائیل سے روایت کرنے کے متعلق
عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: میری طرف سے لوگوں کو (احکام الٰہی) پہنچا دو اگرچہ ایک آیت ہی ہو، اور بنی اسرائیل سے بیان کرو، ان سے بیان کرنے میں کوئی حرج نہیں، اور جس نے جان بوجھ کر میری طرف کسی جھوٹ کی نسبت کی تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/أحادیث الأنبیاء ٥٠ (٣٤٦١) (تحفة الأشراف: ٨٩٦٧) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اپنے علم کی حد تک ہر شخص اس بات کا مکلف ہے کہ قرآن و حدیث کا جو بھی علم اسے حاصل ہو اسے لوگوں تک پہنچائے، یہاں تک کہ اگر کسی ایک حکم الٰہی سے ہی آگاہ ہے تو اس کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو بھی اس سے آگاہ کرے، بنی اسرائیل سے متعلق صرف وہ باتیں بیان کی جائیں جو آپ سے صحیح سندوں سے ثابت ہیں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الروض النضير (582)، تخريج العلم لأبي خيثمة (119 / 45)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2669
اس سند سے بھی عبداللہ بن عمرو ؓ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے، اور یہ حدیث صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: انظر ماقبلہ (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح، الروض النضير (582)، تخريج العلم لأبي خيثمة (119 / 45)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2669
Sayyidina Abdullah ibn Amr (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ said, Convey from me (to the absent) even one verse.And narrate from the Banu Isra’il there is no harm in that. If anyone lies about me deliberately then let him take his seat in Hell.” [Ahmed 6496,Bukhari 3461]
Top