سنن الترمذی - علم کا بیان - حدیث نمبر 2672
حدیث نمبر: 2672
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ،‏‏‏‏ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ جَدِّهِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ اشْفَعُوا وَلْتُؤْجَرُوا وَلْيَقْضِ اللَّهُ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ مَا شَاءَ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَبُرَيْدٌ يُكْنَى:‏‏‏‏ أَبَا بُرْدَةَ أَيْضًا هُوَ ابْنُ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ وَهُوَ كُوفِيٌّ ثِقَةٌ فِي الْحَدِيثِ رَوَى عَنْهُ شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏وَالثَّوْرِيُّ، ‏‏‏‏‏‏وَابْنُ عُيَيْنَةَ.
اس بارے میں کہ نیکی کا راستہ بتانے والا اس پر عمل کرنے والے کی طرح ہے
ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے فرمایا: شفاعت (سفارش) کرو تاکہ اجر پاؤ، اللہ اپنے نبی کی زبان سے نکلی ہوئی جس بات (جس سفارش) کو بھی چاہتا ہے پورا کردیتا ہے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الزکاة ٢١ (١٤٣٢)، والأدب ٣٦ (٦٠٢٧)، و ٣٧ (٦٠٢٨)، والتوحید ٣١ (٧٤٧٦)، صحیح مسلم/البر والصلة ٤٤ (٢٦٢٧)، سنن ابی داود/ الأدب ١٢٦ (٥١٣١)، سنن النسائی/الزکاة ٦٥ (٢٥٥٧) (تحفة الأشراف: ٩٠٣٦)، و مسند احمد (٤/٤٠٠، ٤٠٩، ٤١٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی اگر کوئی رسول اللہ سے اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے چیز مانگتا ہے اور تم سمجھتے ہو کہ حقیقت میں یہ شخص ضرورت مند ہے تو تم اس کے حق میں سفارش کے طور پر دو کلمہ خیر کہہ دو، تو تمہیں بھی اس کلمہ خیر کہہ دینے کا ثواب ملے گا، لیکن یہ بات یاد رہے کہ اس میں جس سفارش کی ترغیب دی گئی ہے، وہ ایسے امور کے لیے ہے جو حلال اور مباح ہیں، حرام یا شرعی حد کو ساقط کرنے کے لیے سفارش کی اجازت نہیں ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1446)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2672
Sayyidina Abu Musa Ash’ari (RA) reported that the Prophet ﷺ said, “Do make a recommendation that you may be rewarded. Allah brings on His Prophets tongue what He wills.” [Ahmed 1960,Bukhari 1432,Muslim 2127,Abu Dawud 5131,Nisai 2555]
Top