قربانی میں شریک ہونا
علی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے ان جانوروں کی قربانی کرنے سے منع فرمایا جن کے سینگ ٹوٹے اور کان پھٹے ہوئے ہوں۔ قتادہ کہتے ہیں: میں نے سعید بن مسیب سے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے کہا: «عضب» (سینگ ٹوٹنے) سے مراد یہ ہے کہ سینگ آدھی یا اس سے زیادہ ٹوٹی ہو۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الضحایا ٦ (٢٨٠٥)، سنن النسائی/الضحایا ١٢ (٤٣٨٢)، سنن ابن ماجہ/الأضاحي ٨ (٣١٤٥)، (تحفة الأشراف: ١٠٠٣١)، و مسند احمد (١/٨٣، ١٠١، ١٠٩، ١٢٧، ١٢٩، ١٥٠) (ضعیف) (اس کے راوی " جری " لین الحدیث ہیں )
قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (3145)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1504
Sayyidina Ali (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ disallowed sacrifice of an animal with a broken horn and split ear. Qatadah said: I mentioned that to Sa’eed ibn Musayyah and he said, “If the horn is broken half (or more) then it is disollowed, but not if less.” [Abu Dawud 2805]
Top