سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 2995
حدیث نمبر: 2995
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي الضُّحَى، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ لِكُلِّ نَبِيٍّ وُلَاةً مِنَ النَّبِيِّينَ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّ وَلِيِّي أَبِي وَخَلِيلُ رَبِّي، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ قَرَأَ إِنَّ أَوْلَى النَّاسِ بِإِبْرَاهِيمَ لَلَّذِينَ اتَّبَعُوهُ وَهَذَا النَّبِيُّ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَاللَّهُ وَلِيُّ الْمُؤْمِنِينَ سورة آل عمران آية 68 ، .
سورت آل عمران کے متعلق
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: ہر نبی کا نبیوں میں سے کوئی نہ کوئی دوست ہوتا ہے، اور میرے دوست میرے باپ اور میرے رب کے گہرے دوست ابراہیم ہیں۔ پھر آپ نے آیت «إن أولی الناس بإبراهيم للذين اتبعوه وهذا النبي والذين آمنوا والله ولي المؤمنين» ١ ؎ پڑھی ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: ٩٥٨١) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: سب لوگوں سے زیادہ ابراہیم سے نزدیک تر وہ لوگ ہیں جنہوں نے ان کا کہا مانا اور یہ نبی اور جو لوگ ایمان لائے، مومنوں کا ولی اور سہارا اللہ ہی ہے (آل عمرآن: ٦٨
قال الشيخ الألباني: صحيح، المشکاة (5769 / التحقيق الثاني)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2995
Sayyidina Abdullah reported that Allah’s Messenger ﷺ said, “Surely for every Prophet ﷺ there is a friend among the Prophets. My friend is my father - the friend of my Lord (Ibrahim -). He then recited: "Surely the people of closest claim to Ibrahim are those who followed him, and the Prophet, and those who believe; and Allah is the Protector the believers.” (3 : 68)
Top