سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3041
حدیث نمبر: 3041
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ، عَنْ أَبِي السَّفَرِ، عَنْ الْبَرَاءِ، قَالَ:‏‏‏‏ آخِرُ آيَةٍ أُنْزِلَتْ أَوْ آخِرُ شَيْءٍ نَزَلَ يَسْتَفْتُونَكَ قُلِ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلالَةِ سورة النساء آية 176 ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبُو السَّفَرِ اسْمُهُ سَعِيدُ بْنُ أَحْمَدَ الثَّوْرِيُّ، ‏‏‏‏‏‏وَيُقَالُ ابْنُ يُحْمِدَ.
سورت نساء کی تفسیر کے بارے میں
براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ آخری آیت جو نازل ہوئی یا آخری چیز جو نازل کی گئی ہے وہ یہ آیت ہے «يستفتونک قل اللہ يفتيكم في الکلالة» ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المغازي ٦٦ (٤٣٦٤)، وتفسیر النساء ٢٧ (٤٦٠٥)، والفرائض ١٤ (٦٧٤٤)، صحیح مسلم/الفرائض ٣ (١٦١٨)، سنن ابی داود/ الفرائض ٣ (٢٨٨٨) (تحفة الأشراف: ١٧٦٥) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: آپ سے فتوی پوچھتے ہیں، آپ کہہ دیجئیے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کلالہ کے بارے میں فتوی دیتا ہے اس آدمی کے بارے میں جس کی کوئی اولاد نہ ہو، نہ ہی ماں باپ، اللہ حکم دیتا ہے کہ ایسے آدمی کی اگر ایک بہن ہو تو اس کو جائیداد کا آدھا حصہ مل جائے گا، اگر دو بہن ہوں تو ان دونوں کو دو تہائی حصہ ملے گا اور اگر بھائی بہن مل کر ہوں تو ایک بھائی دو بہن کے برابر حصے ملے گا۔ (النساء: ١٧٦ )
قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (2570)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3041
Sayvidina Bara (RA) said: The last verse revealed or the last thing revealed was: "They ask you for a pronouncement. Say Allah pronounces to you concerning (the inheritance of) a kalalah (who has no parents and no child)." (4: 176)
Top