سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3052
حدیث نمبر: 3052
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي رِزْمَةَ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالُوا:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَرَأَيْتَ الَّذِينَ مَاتُوا وَهُمْ يَشْرَبُونَ الْخَمْرَ لَمَّا نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ ؟ فَنَزَلَتْ لَيْسَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا إِذَا مَا اتَّقَوْا وَآمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سورة المائدة آية 93 ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
تفسیر سورت مائدہ
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ جب شراب کی حرمت نازل ہوئی تو صحابہ نے رسول اللہ سے عرض کیا: اللہ کے رسول! جو لوگ شراب پیتے تھے اور مرگئے ان کا کیا ہوگا؟ اس وقت آیت «ليس علی الذين آمنوا وعملوا الصالحات جناح فيما طعموا إذا ما اتقوا وآمنوا وعملوا الصالحات» ان لوگوں پر جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے اس چیز میں کوئی گناہ نہیں جو انہوں نے (حرمت سے پہلے) کھائے پئے جب کہ انہوں نے پرہیزگاری اختیار کرلی، ایمان لائے اور اچھے عمل کیے (المائدہ: ٩٣ ) ، نازل ہوئی۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: ٦١١٨) (صحیح) (سابقہ حدیث سے تقویت پا کر یہ حدیث صحیح ہے )
قال الشيخ الألباني: صحيح بما قبله (3051)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3052
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that when wine was prohibitted, the sahabah said, “O Messenger of Allah ﷺ , how will it be with those who have died though they were used to drink wine.” So this verse "On those who believe and do righteous deeds there is no blame for what they may have eaten (in the past) provided they abstain (from the forbidden), and believe (firmly), and do righteous deeds."(5 : 93) was revealed.
Top