سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3080
حدیث نمبر: 3080
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:‏‏‏‏ لَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ بَدْرٍ قِيلَ لَهُ:‏‏‏‏ عَلَيْكَ الْعِيرَ لَيْسَ دُونَهَا شَيْءٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَنَادَاهُ الْعَبَّاسُ وَهُوَ فِي وَثَاقِهِ لَا يَصْلُحُ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ لِأَنَّ اللَّهَ وَعَدَكَ إِحْدَى الطَّائِفَتَيْنِ وَقَدْ أَعْطَاكَ مَا وَعَدَكَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ صَدَقْتَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
تفیسر سورت انفال
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ جنگ بدر سے نمٹ چکے تو آپ سے کہا گیا (شام سے آتا ہوا) قافلہ آپ کی زد اور نشانے پر ہے، اس پر غالب آنے میں کوئی چیز مانع اور رکاوٹ نہیں ہے۔ تو عباس نے آپ کو پکارا، اس وقت وہ (قیدی تھے) زنجیروں میں بندھے ہوئے تھے، اور کہا: آپ کا یہ اقدام (اگر آپ نے ایسا کیا) تو درست نہ ہوگا، اور درست اس لیے نہ ہوگا کہ اللہ نے آپ سے دونوں گروہوں (قافلہ یا لشکر) میں سے کسی ایک پر فتح و غلبہ کا وعدہ کیا تھا ١ ؎ اور اللہ نے آپ سے اپنا کیا ہوا وعدہ پورا کردیا ہے، آپ نے فرمایا: تم سچ کہتے ہو ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
١ ؎: یہ اللہ تعالیٰ کا قول: «وإذ يعدکم اللہ إحدی الطائفتين أنها لكم» (الانفال: ٧ ) کی طرف اشارہ ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: ٦١٢) (ضعیف الإسناد) (سماک کی عکرمہ سے روایت میں سخت اضطراب پایا جاتا ہے )
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3080
Sayyidina Ibn Abbas (RA) narrated: When Allah’s Messenger ﷺ had finished With the Battle of Badr, someone said to him. Seize the caravan. There is no hindrance to it.’ Abbas who was in fetters then (being a captive) called out loudly. “This is not correct, for, Allah has promised you one of the two parties and He has given you what He promised.” The Prophet ﷺ said, “You spoke the truth.”
Top