سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3154
حدیث نمبر: 3154
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ الْبُرْسَانِيُّ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ، أَخْبَرَنِيأَبِي، عَنِ ابْنِ مِينَاءَ، عَنْ أَبِي سَعْدِ بْنِ أَبِي فَضَالَةَ الْأَنْصَارِيِّ وَكَانَ مِنَ الصَّحَابَةِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ إِذَا جَمَعَ اللَّهُ النَّاسَ لِيَوْمِ الْقِيَامَةِ يَوْمَ لَا رَيْبَ فِيهِ نَادَى مُنَادٍ مَنْ كَانَ أَشْرَكَ فِي عَمَلٍ عَمِلَهُ لِلَّهِ أَحَدًا فَلْيَطْلُبْ ثَوَابَهُ مِنْ عِنْدِ غَيْرِ اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ أَغْنَى الشُّرَكَاءِ عَنِ الشِّرْكِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ بَكْرٍ.
تفسیر سورت کہف
ابوسعید بن ابی فضالہ انصاری ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا ہے: جب اللہ تعالیٰ لوگوں کو قیامت کے دن جس کے آنے میں ذرا بھی شک نہیں ہے جمع کرے گا تو پکارنے والا پکار کر کہے گا: جس نے اللہ کے واسطے کوئی کام کیا ہو اور اس کام میں کسی کو شریک کرلیا ہو، وہ جس غیر کو اس نے شریک کیا تھا اسی سے اپنے عمل کا ثواب مانگ لے، کیونکہ اللہ شرک سے کلی طور پر بیزار و بےنیاز ہے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف محمد بن بکر کی روایت سے جانتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الزہد ٢١ (٤٢٠٣) (تحفة الأشراف: ١٢٠٤٤) (حسن)
وضاحت: ١ ؎: مؤلف یہ حدیث ارشاد باری «فمن کان يرجو لقاء ربه فليعمل عملا صالحا ولا يشرک بعبادة ربه أحدا» (الكهف: 110 ) کی تفسیر میں لائے ہیں۔
قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (4203)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3154
Sayyidina Abu Sa’eed ibn Abu Fadalah al-Ansari.who was One of the sahabah reported that he heard Allah’s Messenger say, “When- Allah will gather -mankind on the Day of Resurrection- a day of which there is no doubt - a crier will proclaim, “He who associated in his deeds (someone) which is done for Allah alone, must demand its reward from (that) other than Allah - for, Allah is independent of partners and of association.” [Ahmed 15838, Ibn e Majah 4203, Muslim 2985] --------------------------------------------------------------------------------
Top