سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3162
حدیث نمبر: 3162
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي الضُّحَى، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ خَبَّابَ بْنَ الْأَرَتِّ، يَقُولُ:‏‏‏‏ جِئْتُ الْعَاصِي بْنَ وَائِلٍ السَّهْمِيَّ أَتَقَاضَاهُ حَقًّا لِي عِنْدَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ لَا أُعْطِيكَ حَتَّى تَكْفُرَ بِمُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ:‏‏‏‏ لَا حَتَّى تَمُوتَ ثُمَّ تُبْعَثَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَإِنِّي لَمَيِّتٌ ثُمَّ مَبْعُوثٌ ؟ فَقُلْتُ:‏‏‏‏ نَعَمْ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ لِي هُنَاكَ مَالًا وَوَلَدًا فَأَقْضِيكَ فَنَزَلَتْ:‏‏‏‏ أَفَرَأَيْتَ الَّذِي كَفَرَ بِآيَاتِنَا وَقَالَ لأُوتَيَنَّ مَالا وَوَلَدًا سورة مريم آية 77 الْآيَةَ .حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ نَحْوَهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
تفسیر سورت مریم
مسروق کہتے ہیں کہ میں نے خباب بن ارت ؓ کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ میں عاص بن وائل سہمی (کافر) کے پاس اس سے اپنا ایک حق لینے کے لیے گیا، اس نے کہا: جب تک تم محمد ( کی رسالت) کا انکار نہیں کردیتے میں تمہیں دے نہیں سکتا۔ میں نے کہا: نہیں، میں رسول اللہ کی نبوت و رسالت کا انکار نہیں کرسکتا۔ چاہے تم یہ کہتے کہتے مرجاؤ۔ پھر زندہ ہو پھر یہی کہو۔ اس نے پوچھا کیا: میں مروں گا؟ پھر زندہ کر کے اٹھایا جاؤں گا؟ میں نے کہا: ہاں، اس نے کہا: وہاں بھی میرے پاس مال ہوگا، اولاد ہوگی، اس وقت میں تمہارا حق تمہیں لوٹا دوں گا۔ اس موقع پر آیت «أفرأيت الذي کفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا» کیا آپ نے دیکھا اس شخص کو جس نے ہماری آیات کا انکار کیا اور کہا میں مال و اولاد سے بھی نوازا جاؤں گا (مریم: ٧٧) ، نازل ہوئی۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/البیوع ٢٩ (٢٠٩١)، والإجارة ١٥ (٢٢٧٥)، والخصومات ١٠ (٢٤٢٥)، وتفسیر مریم ٤ (٤٧٣٣)، و ٥ (٤٧٣٤)، و ٦ (٤٧٣٥)، صحیح مسلم/المنافقین ٤ (٢٧٩٥) (تحفة الأشراف: ٣٥٢٠) (صحیح)
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3162
اس سند سے بھی ابومعاویہ نے اسی طرح اعمش سے روایت کی ہے۔
تخریج دارالدعوہ: انظر ماقبلہ (صحیح)
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3162
Sayyidina Khabbab ibn Arat narrated: I went to Aas ibn Wail Sahmi to demand my right over him. He said, “I will not give it to you till you reject Muhammad.” I said, “No – not even if you die and come back to life.” He asked, “Will I die and be resurrected.” I replied, “Yes”, So, he said, “Surely, I will have wealth and children there and will give you (there).” So, this was revealed: "Have you (O Prophet) considered him who disbelieves in Our revelations and says, ‘I shall certainly be given wealth and children?" (19: 77) [Ahmed 21125, Bukhari 2091, Muslim 2751] --------------------------------------------------------------------------------
Top