سنن الترمذی - قرآن کی تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 3190
حدیث نمبر: 3190
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ السَّهْمِيُّ، عَنْ حَاتِمِ بْنِ أَبِي صَغِيرَةَ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أُمِّ هَانِئٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قَوْلِهِ تَعَالَى:‏‏‏‏ وَتَأْتُونَ فِي نَادِيكُمُ الْمُنْكَرَ سورة العنكبوت آية 29 قَالَ:‏‏‏‏ كَانُوا يَخْذِفُونَ أَهْلَ الْأَرْضِ وَيَسْخَرُونَ مِنْهُمْ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ، ‏‏‏‏‏‏إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ حَاتِمِ بْنِ أَبِي صَغِيرَةَ عَنْ سِمَاكٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمُ بْنُ أَخْضَرَ، عَنْ حَاتِمِ بْنِ أَبِي صَغِيرَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، ‏‏‏‏‏‏نَحْوَهُ.
تفسیر سورت عنکبوت
ام ہانی ؓ کہتی ہیں کہ نبی اکرم نے آیت «وتأتون في ناديكم المنکر» کے بارے میں ١ ؎ فرمایا: وہ (اپنی محفلوں میں) لوگوں پر کنکریاں پھینکتے تھے (بدتمیزی کرتے) اور ان کا مذاق اڑاتے تھے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے، اور ہم اسے صرف حاتم بن ابی صغیرہ کی روایت سے جانتے ہیں جسے وہ سماک سے روایت کرتے ہیں۔ اس سند سے سلیم بن اخضر نے حاتم بن ابی صغیرہ سے اسی سند کے ساتھ اسی طرح کی حدیث روایت کی ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف ( تحفة الأشراف: ١٧٩٩٨) (ضعیف) (سند میں ابو صالح باذام مولی ام ہانی ضعیف اور مدلس راوی ہے)
وضاحت: ١ ؎: تم اپنی محفلوں میں منکر ( گناہ اور ناپسندیدہ ) فعل انجام دیتے ہو ( العنکبوت: ٢٩)،
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد جدا
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3190
Sayyidah Umm Hani (RA) reported from the Prophet ﷺ about this verse: "And commit vices in your assemblies." (29:29) He said, “They threw pebbles on people of the earth and made fun of them.” [Ahmed 26956)
Top