سنن الترمذی - قیامت کا بیان - حدیث نمبر 2428
حدیث نمبر: 2428
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ سُعَيْرٍ أَبُو مُحَمَّدٍ التَّمِيمِيُّ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ،‏‏‏‏ قَالَا:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ يُؤْتَى بِالْعَبْدِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُ اللَّهُ لَهُ:‏‏‏‏ أَلَمْ أَجْعَلْ لَكَ سَمْعًا وَبَصَرًا وَمَالًا وَوَلَدًا وَسَخَّرْتُ لَكَ الْأَنْعَامَ وَالْحَرْثَ وَتَرَكْتُكَ تَرْأَسُ وَتَرْبَعُ، ‏‏‏‏‏‏فَكُنْتَ تَظُنُّ أَنَّكَ مُلَاقِي يَوْمَكَ هَذَا ؟ قَالَ:‏‏‏‏ فَيَقُولُ:‏‏‏‏ لَا، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُ لَهُ:‏‏‏‏ الْيَوْمَ أَنْسَاكَ كَمَا نَسِيتَنِي ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏وَمَعْنَى قَوْلِهِ الْيَوْمَ أَنْسَاكَ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ الْيَوْمَ أَتْرُكُكَ فِي الْعَذَابِ هَكَذَا فَسَّرُوهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَقَدْ فَسَّرَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ هَذِهِ الْآيَةَ فَالْيَوْمَ نَنْسَاهُمْ سورة الأعراف آية 51،‏‏‏‏ قَالُوا:‏‏‏‏ إِنَّمَا مَعْنَاهُ الْيَوْمَ نَتْرُكُهُمْ فِي الْعَذَابِ.
اسی سے متعلق
ابوہریرہ اور ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: قیامت کے دن ایک بندے کو لایا جائے گا، باری تعالیٰ اس سے فرمائے گا: کیا میں نے تجھے کان، آنکھ مال اور اولاد سے نہیں نوازا تھا؟ اور چوپایوں اور کھیتی کو تیرے تابع کردیا تھا، اور قوم کا تجھے سردار بنادیا تھا جن سے بھرپور خدمت لیا کرتا تھا، پھر کیا تجھے یہ خیال بھی تھا کہ تو آج کے دن مجھ سے ملاقات کرے گا؟ وہ عرض کرے گا: نہیں، اللہ تعالیٰ فرمائے گا: آج میں بھی تجھے بھول جاتا ہوں جیسے تو مجھے دنیا میں بھول گیا تھا ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث صحیح غریب ہے، ٢ - اللہ تعالیٰ کے فرمان: «اليوم أنساک» کا مطلب یہ ہے کہ آج کے دن میں تجھے عذاب میں ویسے ہی چھوڑ دوں گا جیسے بھولی چیز پڑی رہتی ہے۔ بعض اہل علم نے اسی طرح سے اس کی تفسیر کی ہے، ٣ - بعض اہل علم آیت کریمہ «فاليوم ننساهم» کی یہ تفسیر کی ہے کہ آج کے دن ہم تمہیں عذاب میں بھولی ہوئی چیز کی طرح چھوڑ دیں گے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: ٤٠١٣، ١٢٤٥٦) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: مراد یہ ہے جب تجھے دنیا میں میری یاد نہ رہی تو میں تجھے کیسے یاد رکھوں گا، اس لیے تو آج سے ہمیشہ ہمیش کے لیے جہنم کی عذاب میں پڑا رہے گا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح ظلال الجنة (632)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2428
Sayyidina Abu Hurairah (RA) and Abu Sa’eed reported that Allah’s Messenger said, “On the day of Resurrection, a man will be brought. Allah will ask him, ‘Did I not give you hearing and sight, wealth and children, and subdue to you the animals and the fields. And I let you be the chief and leader of your clan that you may collect one fourth (wealth) from them. Did you imagine that you would meet Me this day of yours?’ He will say, ‘No.’ So, He will say to him, ‘This day I forget you just as you forgot Me.’”
Top