سنن الترمذی - قیامت کا بیان - حدیث نمبر 2478
حدیث نمبر: 2478
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْقُرَشِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى الْبَكَّاءُ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ:‏‏‏‏ تَجَشَّأَ رَجُلٌ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ كُفَّ عَنَّا جُشَاءَكَ فَإِنَّ أَكْثَرَهُمْ شِبَعًا فِي الدُّنْيَا أَطْوَلُهُمْ جُوعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، ‏‏‏‏‏‏وفي الباب عن أَبِي جُحَيْفَةَ.
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم کے پاس ایک شخص نے ڈکار لیا، تو آپ نے فرمایا: تم اپنی ڈکار ہم سے دور رکھو اس لیے کہ دنیا میں سب سے زیادہ پیٹ بھر کر کھانے والا قیامت کے دن سب سے زیادہ بھوکا رہے گا ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے، ٢ - اس باب میں ابوجحیفہ ؓ سے بھی روایت ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الأطعمة ٥٠ (٣٣٥٠، ٣٣٥١) (تحفة الأشراف: ٨٥٦٣) (حسن )
وضاحت: ١ ؎: ڈکار عموماً زیادہ کھانے سے آتی ہے، اس لیے آپ نے اس آدمی سے یہ فرمایا اور اگر ڈکار گیس کی بیماری کی وجہ سے آئے تو اس ڈکار پر یہ حدیث صادق نہیں آئے گی، کیونکہ یہ تو مجبوری کی حالت میں ہے۔
قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (3350 - 3351)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2478
Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that a man let out a belch in the presence of the Prophet ﷺ . He said, “Keep your belch away from us for, those who eat much to overfill their bellies in this world will have a lengthy hunger on the Day of Resurrection.” [Ibn e Majah 3350] --------------------------------------------------------------------------------
Top