سنن الترمذی - لباس کا بیان - حدیث نمبر 1724
حدیث نمبر: 1724
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ الْبَرَاءِ، قَالَ:‏‏‏‏ مَا رَأَيْتُ مِنْ ذِي لِمَّةٍ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ أَحْسَنَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏لَهُ شَعْرٌ يَضْرِبُ مَنْكِبَيْهِ بَعِيدُ مَا بَيْنَ الْمَنْكِبَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏لَمْ يَكُنْ بِالْقَصِيرِ وَلَا بِالطَّوِيلِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبِي رِمْثَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبِي جُحَيْفَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
مردوں کے لئے سرخ کپڑا پہننے کی اجازت
براء ؓ کہتے ہیں کہ میں نے سرخ جوڑے میں کسی لمبے بال والے کو رسول اللہ سے خوبصورت نہیں دیکھا، آپ کے بال شانوں کو چھوتے تھے، آپ کے شانوں کے درمیان دوری تھی، آپ نہ کوتاہ قد تھے اور نہ لمبے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢ - اس باب میں جابر بن سمرہ، ابورمثہ اور ابوجحیفہ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المناقب ٣٣ (٣٥٥١)، واللباس ٣٥ (٥٨٤٨)، و ٦٨ (٥٩٠٣)، صحیح مسلم/الفضائل ٢٥ (٢٣٣٧)، سنن ابی داود/ الترجل ٩ (٤١٨٣)، سنن النسائی/الزینة ٩ (٥٠٦٣)، و ٥٩ (٥٢٣٤)، و ٩٣ (٥٢٤٨)، سنن ابن ماجہ/اللباس ٢٠ (٣٥٩٩)، (تحفة الأشراف: ١٨٤٧)، و مسند احمد (٤/٢٨١، ٢٩٥) و یأتي برقم ٣٦٣٥ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: سرخ لباس کی بابت حالات و ظروف کی رعایت ضروری ہے، اگر یہ عورتوں کا مخصوص زیب و زینت والا لباس ہے جیسا کہ آج کے اس دور میں شادی کے موقع پر سرخ جوڑا دلہن کو خاص طور سے دیا جاتا ہے تو مردوں کا اس سے بچنا بہتر ہے، خود نبی اکرم کے اس سرخ جوڑے کے بارے میں اختلاف ہے کہ وہ کیسا تھا؟ خلاصہ اقوال یہ ہے کہ یہ سرخ جوڑا یا دیگر لال لباس جو آپ پہنے تھے، ان میں تانا اور بانا میں رنگوں کا اختلاف تھا، بالکل خالص لال رنگ کے وہ جوڑے نہیں تھے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3599 )
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1724
Top