سنن الترمذی - لباس کا بیان - حدیث نمبر 1779
حدیث نمبر: 1779
حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ إِذَا انْتَعَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَبْدَأْ بِالْيَمِينِ وَإِذَا نَزَعَ فَلْيَبْدَأْ بِالشِّمَالِ فَلْتَكُنْ الْيُمْنَى أَوَّلَهُمَا تُنْعَلُ وَآخِرَهُمَا تُنْزَعُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
ایک جوتا پہن کر چلنے کی اجازت
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: تم میں سے جب کوئی جوتا پہنے تو داہنے پیر سے شروع کرے اور جب اتارے تو بائیں سے شروع کرے، پہننے میں داہنا پاؤں پہلے اور اتارنے میں پیچھے ہو ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/اللباس ٣٩ (٥٨٥٤)، سنن ابی داود/ اللباس ٤٤ (٤١٣٩)، سنن ابن ماجہ/اللباس ٢٨ (٣٦١٦)، (تحفة الأشراف: ١٣٨١٤)، وط/اللباس ٧ (١٥)، و مسند احمد (٢/٢٨٣، ٤٣٠، ٤٧٧) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: جوتا پہننا پاؤں کے لیے عزت و تکریم کا باعث ہے، اس لحاظ سے اس تکریم کا مستحق داہنا پاؤں سب سے زیادہ ہے، کیونکہ دایاں پاؤں بائیں سے بہتر ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3616)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1779
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ said, When one of you puts on shoes, let him begin with the right foot. And when, he removes them, let him begin with left foot. Thus, let the right foot be the first while wearing (shoes) and last while removing (them). [Bukhari 5856 Muslim 2097] --------------------------------------------------------------------------------
Top