سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 3615
حدیث نمبر: 3615
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ جُدْعَانَ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَنَا سَيِّدُ وَلَدِ آدَمَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا فَخْرَ، ‏‏‏‏‏‏وَبِيَدِي لِوَاءُ الْحَمْدِ وَلَا فَخْرَ، ‏‏‏‏‏‏وَمَا مِنْ نَبِيٍّ يَوْمَئِذٍ آدَمُ فَمَنْ سِوَاهُ إِلَّا تَحْتَ لِوَائِي، ‏‏‏‏‏‏وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ تَنْشَقُّ عَنْهُ الْأَرْضُ وَلَا فَخْرَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ وَهَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: میں قیامت کے دن اولاد آدم کا سردار ہوں گا اور میرے ہاتھ میں حمد کا پرچم ہوگا اور اس پر مجھے گھمنڈ نہیں، اور آدم اور آدم کے علاوہ جتنے بھی نبی ہوں گے سب میرے پرچم کے نیچے ہوں گے، اور میں پہلا وہ شخص ہوں گا جس کے لیے زمین شق ہوگی، اور سب سے پہلے قبر سے میں اٹھوں گا اور اس پر مجھے گھمنڈ نہیں ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- اس حدیث میں ایک واقعہ مذکور ہے، ٢- اسے اسی سند سے ابونضرہ سے روایت ہے، وہ اسے ابن عباس ؓ کے واسطہ سے نبی اکرم سے روایت کرتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم ٣١٤٨ (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: یہ تمام باتیں نبی اکرم کی دیگر انبیاء پر فضیلت پر دلالت کرتی ہیں۔ گھمنڈ اس لیے نہیں کہ یہ سب کچھ اللہ عزوجل کے خاص فضل و انعام سے ہوگا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (4308)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3615
Sayyidina Abu Sa’eedKhudri (RA) reported that Allah’s Messenger ‘ said, “I will be the chief of the children of Aadam on the Day of Resurrection-no boast. In my hand will be the standard of praiseh-and, no boast. There will be no Prophet ﷺ on that day-Aadam included-but will be under my banner. And, I will be the firstfor whom the earth will be split open-and, no boast.” [Ahmed 10987]
Top