سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 3674
حدیث نمبر: 3674
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مُوسَى الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ نُودِيَ فِي الْجَنَّةِ:‏‏‏‏ يَا عَبْدَ اللَّهِ هَذَا خَيْرٌ، ‏‏‏‏‏‏فَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّلَاةِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الصَّلَاةِ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الْجِهَادِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الْجِهَادِ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّدَقَةِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الصَّدَقَةِ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصِّيَامِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الرَّيَّانِ ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ:‏‏‏‏ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي مَا عَلَى مَنْ دُعِيَ مِنْ هَذِهِ الْأَبْوَابِ مِنْ ضَرُورَةٍ،‏‏‏‏ فَهَلْ يُدْعَى أَحَدٌ مِنْ تِلْكَ الْأَبْوَابِ كُلِّهَا ؟ قَالَ:‏‏‏‏ نَعَمْ، ‏‏‏‏‏‏وَأَرْجُو أَنْ تَكُونَ مِنْهُمْ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ.
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: جو شخص اللہ کی راہ میں جوڑا خرچ کرے گا اسے جنت میں پکارا جائے گا کہ اے اللہ کے بندے! یہ وہ خیر ہے (جسے تیرے لیے تیار کیا گیا ہے) تو جو اہل صلاۃ میں سے ہوگا اسے صلاۃ کے دروازے سے پکارا جائے گا، اور جو اہل جہاد میں سے ہوگا اسے جہاد کے دروازے سے پکارا جائے گا، اور جو اہل صدقہ میں سے ہوگا اسے صدقہ کے دروازے سے پکارا جائے گا، اور جو اہل صیام میں سے ہوگا، وہ باب ریان سے پکارا جائے گا، اس پر ابوبکر ؓ نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں، اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ کسی کو ان سارے دروازوں سے پکارا جائے (اس لیے کہ ایک دروازے سے داخل ہوجانا کافی ہے) مگر کیا کوئی ایسا بھی ہوگا جو ان سبھی دروازوں سے پکارا جائے گا؟ آپ نے فرمایا: ہاں، اور مجھے امید ہے کہ تم انہیں میں سے ہو گے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصوم ٤ (١٨٩٧)، والجھاد ٣٧ (٢٨٤١)، وبدء الخلق ٦ (٣٢١٦)، وفضائل الصحابة ٥ (٣٦٦٦)، صحیح مسلم/الزکاة ٢٧ (١٠٢٧)، سنن النسائی/الصیام ٤٣ (٢٢٤٠)، والزکاة ١ (٢٤٤١)، والجھاد ٢٠ (٣١٣٧) (تحفة الأشراف: ١٢٢٧٩)، وط/الجھاد ١٩ (٤٩)، و مسند احمد (٢/٢٦٨، ٣٣٦) (صحیح)
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3674
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger (RA) said, “If anyone spends a pair (of dirham, rupees, etc) in the path of Allh then he will be called, ‘O Allah’s slave, this is good.’ And one who had been an observer of salah will be called from the gate of salah; one who had participated in jihad will be called from the gate of jihad; one who had been charitable will be called from the gate of charity; one who had been observing fasts will be called from the gate of Rayyan.” O Abu Bakr (RA) submitted, “May my parents be ransomed to you! Though it is not necessary that anyone should be called from all the gates, will anyone be called from these doors, all of them?” He said, “Yes! I hope that you are one of them.” [Ahmed 8637, Bukhari 1897, Muslim 2027, Nisai 3132]
Top